سویڈن میں صحافت،سیاست و سماجت سے تعلق رکھنے والی شخصیت زبیر حسین کے اعزاز میں ظہرانہ

0

لونڈ (نمائندہ تارکین وطن سویڈن)سویڈن کے شہر لونڈ میں مقیم معروف پاکستانی تاجر محمد عرفان کی جانب سے زبیر حسین کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانے کا اہتمام جمسا ہاؤس سویڈن میں کیا گیا جس میں پاکستانی نژاد کاروباری وسماجی شخصیات جمشید گِل، ندیم انجم، راجہ عاطف شہزاد، خرم خان، محمد سرور اور عاصم بلوچ نے شرکت کی، اس موقع پر محمد عرفان کا کہنا تھا کہ یہ ظہرانہ زبیر حسین کی پاکستانی کمیونٹی کے لئے بے لوث خدمات کے حوالے سے دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کمیونٹی کی ایسی شخصیات کی قدر کرنی چاہئے جو کہ غیر معمولی و خداداد صلاحیتوں کے حامل ہوں کیونکہ انہی لوگوں کی کاوشوں سے ہی ہمیں دیارِ غیر میں اپنے حقوق حاصل ہونے میں مدد میسر آتی ہے۔ معروف کاروباری شخصیت جمشید گِل کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عام تاثر یہ پایہ جاتا ہے کہ کمیونٹی کی خدمت وہ کرتا ہے جو کسی ثقافتی یا چیئرٹی پروگرام کے لئے مالی امداد کرے، کسی حد تک تو یہ ٹھیک ہے مگر ایسے افراد جو اپنی قابلیت ،اہلیت، علم و ہنر کو بروکار لا کر کمیونٹی کی خدمت کرتے ہیں دراصل وہی صحیح معنوں میں ملک و قوم کی خدمت کرتے ہیں کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ناصرف زندگی کا ایک طویل حصہ تعلیم حاصل کرنے میں گزارا بلکہ ان کے والدین کے وقت اور سرمایہ کاری نے انہیں اس قابل بنایا ہے کہ آج وہ دیارِغیر میں ملک و قوم کا مثبت چہرہ متعارف کروارہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات شاید ہر عام شخص کی فہم و فراست میں ہے کہ اگر کسی ملک و قوم کو تباہی کے دہانے پر لے جانا ہو تو اس قوم کے اساتذہ ، علما ءو مشائخ کو ختم کردو، قصہ مختصر یہ کہ دھن دولت تو انسان جب چاہے کما سکتا ہے مگر معاشرے میں تعلیم یا فتہ و قابل افراد تیار کرنا ایک طویل اور مشکل عمل ہے لہذٰا ہمیں ایسے سماجی کارکنان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے جو کہ اپنی قابلیت کے اثاثے سے کمیونٹی کو مستفید کررہے ہیں۔

مالمو کےمقامی تاجر ندیم انجم کا کہنا تھا کہ یورپ میں ہم اگر کوئی کام سرانجام دیتے ہیں تو ہمیں فی گھنٹہ کے حساب سے اجرت ملتی ہے اس لئے ہمیں یہ ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہئے کہ جو شخص اپنی قابلیت کے ساتھ ساتھ اپنا وقت کمیونٹی کی خدمت میں صرف کررہا ہے وہ اس کی بجائےکوئی اور کام کرکے پیسہ بھی کما سکتا ہے ، ان سماجی کارکنان کی قربانی اسپانسرشپ سے دوگنی اس لئےبھی ہوتی ہے کہ ایک تو وہ اپنی زندگی میں جو کچھ سیکھے ہیں اس کی مدد سے ہمارے لئے بہتری کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور دوسری جانب مال و دولت کمانے کے بجائے ہماری بے لوث خدمت پر معمور رہتے ہیں۔ پاک سویڈ بزنس فارم اسکانے کے صدر راجہ عاطف شہزاد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ زبیر حسین کی پیشہ وارانہ خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں سویڈن میں مقیم تمام تر پاکستانی کمیونٹی ان کی خدمات کو سراہاتی ہے۔

چئیرمین پاک سویڈن بزنس اسکانے خرم خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کی مصروف زندگی میں سماجی خدمات کے لئے وقت نکالنا انتہائی مشکل ہےاگر کوئی زبیر حسین کی طرح خدمات انجام دے رہا ہے تو بطور پاکستانی کمیونٹی ہمارے لئے خوش آئند اور قابلِ فخر ہے۔وائس چئیرمین پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ محمد سرور کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ زبیر حسین کی بے لوث خدمت انہیں کمیونٹی میں دیگر سماجی کارکنان سے منفرد بناتی ہے۔پاک پیٹروائٹ فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر عاصم بلوچ کا کہنا تھا کہ چاہے کھیلوں کی صحتمندانہ سرگرمیاں ہوں یا پھر کوئی ثقافتی پروگرام زبیر حسین نے ہمیشہ مثالی تقریبات کا انعقاد کرکے کمیونٹی کو مستفید کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!