برسلز(حافظ اُنیب راشد سے) بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کردہ حالیہ جنگی تنازعے میں پاکستانی قوم کو سرخرو کرنے والے ‘آپریشن بنیان مرصوص’ کی مناسبت سے یورپین دارالحکومت میں قائم سفارت خانہ پاکستان برسلز میں بھی آج یوم تشکر منایا گیا۔ تلاوت کلام پاک سے شروع ہونے والی اس تقریب کا آغاز سفارت خانے میں پاکستان کا قومی پرچم لہرا کر کیا گیا۔
یورپین یونین،بیلجیئم اورلکسمبرگ میں پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے ایک سادہ مگر پروقار تقریب میں قومی ترانے کی دھن پر پاکستان کا قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ کہ چند روز قبل بھارت نے اپنی عسکری طاقت کے گھمنڈ میں جھوٹ کو بنیاد بنا کر ہم پر ایک جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی ۔
ہمارے معصوم اور نہتے شہریوں ، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا ہم نے مسلسل تین روز تک صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن جب دشمن اپنے ہتھکنڈوں سے باز نہ آیا تو پھر پاکستان کے شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں بھارت کے غرور اور تکبر کو خاک میں ملا دیا اللہ تعالیٰ نے اس معرکہ حق میں پاکستان کو جو تاریخی کامیابی اور فتح نصیب فرما اسی سلسلے میں آج پوری قوم اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہو کر یوم تشکر ” منارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے شروع دن سے ایک ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا دنیا بھر کا میڈیا ہمارے طرز عمل کا عینی شاہد ہے، پہلگام کا واقعہ رونما ہونے کے بعد جب ہندوستان نے پاکستان کو موردالزام ٹھہرانا شروع کیا تو حکومت پاکستان نے بر ملا اس واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی تجویز دی ہم نے دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان خطے میں امن کا داعی ہے لیکن اگر ہماری سالمیت کو گزند پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ہماری طرف سے ہر اس مذموم حرکت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
سفیر پاکستان نے کہا سندھ طاس جیسے عالمی معاہدے سے روگردانی کرتے ہوئے پانی کی بندش اور ڈرونز سے لیکر میزائیلوں کے بے دریغ استعمال تک ، ہندوستان کا جارحانہ، غیر ذمہ دارانہ رویہ اور جنگی جنون اس بات کا متقاضی تھا کہ اسے بھر پورجواب دیا جائے۔پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے حق حفاظت خود اختیاری کو استعمال کرتے ہوئے ایسا بھر پور جواب دیا جو مدتوں یا د رکھا جائے گا۔
اس تاریخی کامیابی پر میں اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہوئے پوری قوم بالخصوص اپنی مسلح افواج کے بہادر سپوتوں کو سلام پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے بنیان المرصوص ” یعنی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ڈٹ کر وطن عزیز کی عزت و ناموس کی حفاظت کی۔
پاکستان کا موقف آج بھی وہی ہے ہم آج بھی مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کو مذاکرات اور گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کے خواہشمند ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے متمنی ہیں اور اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ خطے کو جنگ کی آگ میں دھکیلنے کی بجائے اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور عالمی معاہدوں کی پاسداری کرے۔
اس موقع پر برسلز کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے ڈی جی نیکٹا خالد چوہان نے بھی شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی سے جنگ نہیں چاہتا۔ لیکن پاکستان کی ریڈ لائنز کراس کرنے والی ہر قوت کو وہی جواب ملے گا جو پاکستان کی جانب سے حالیہ آپریشن بنیانمرصوص میں دیا گیا۔
قبل ازیں قونصلر نوید انجم کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں اکنامک منسٹر عمر حمید اور ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید فراز زیدی نے خطاب کیا اور اس تنازعے میں ابھر کر سامنے آنے والی قومی یکجہتی پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن چاہے جتنا بھی بڑا ہو اسے باہمی یکجہتی سے ناکام بنایا جا سکتا ہے۔