"امن، ترقی، تعاون، اور جیت جیت” – عالمی نقطہ نظر سے چین کا 2023

0

بیجنگ (ویب ڈیسک)2023ایک ہنگامہ خیز سال رہا ہے لیکن یہ انسانیت کے لیے امن ، ترقی ، تعاون اور جیت جیت پر مشتمل مستقبل کے لیے سخت محنت کا سال بھی ہے۔ دنیا نے جدیدیت کی راہ پر چین کے ٹھوس اقدامات، چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مقبولیت اور عالمی گورننس میں چین کے نئے حل اور تجاویز کے دور رس اثرات کو دیکھا ہے۔ 2023چین کی جدید یت میں اہم پیش رفت کا سال ہے۔

چینی طرز کی جدیدیت صرف چین کے لیے نہیں بلکہ یہ دنیا کے لیے بھی ہے. شیسیڈو چائنا کے صدر توشینوبو امیزو کی رائے میں چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور مسلسل جدت طرازی کا راستہ عالمی معیشت کی ترقی کے لئے ایک نیا موقع ہے۔ 2023بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ کا سال بھی ہے۔ 2023ء میں بیجنگ میں تیسرا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون فورم منعقد ہوا جس میں 151ممالک اور 41بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے  شرکت کی۔

اس فورم کے 458نتائج ،بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی شاندار اپیل  اور عالمی اثر و رسوخ کی عکاسی کرتے ہیں۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے فورم کی افتتاحی تقریب میں اعلان کیا کہ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی حمایت کے لیے چین آٹھ ٹھوس اقدامات اختیار کرےگا جو آنے والے دس سنہری سالوں کی سمت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ 2023ء میں دنیا ہنگامہ خیز ی کا شکار رہی ہے اور ایک نئے عالمی گورننس ماڈل کی ضرورت  روز بروز بڑھ رہی ہے۔

شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے وسیع حمایت اور مثبت ردعمل مل رہا ہے۔ جنوبی کوریا کی یونسی یونیورسٹی کے پروفیسر مون جیونگ ان نے نشاندہی کی کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو میں صدر شی جن پھنگ نے تجویز پیش کی تھی کہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر مبنی ایک بین الاقوامی سلامتی کا نظام قائم کیا جانا چاہیے اور تمام تنازعات کو سفارتی ذرائع سے پرامن طریقوں سے حل کیا جانا چاہیے جس سے عالمی سلامتی کو مثبت اہمیت حاصل ہوئی ہے۔

ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ عالمی سلامتی کے لیے بنیادی خطرات میں سے ایک تجارتی تحفظ پسندی ہے۔ چین کا گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو کثیرالجہتی اور تجارت کے ذریعے اقتصادی تعاون کی وکالت اور ترقی پذیر ممالک کی پائیدار ترقی کی حمایت کرتا ہے جو پرامن ترقی کی بنیاد ہے۔ جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کا مستقبل اور تقدیر انسانیت کے مستقبل اور تقدیر سے قریبی طور پر منسلک ہے۔

چین دوسرے ممالک کے ساتھ مفادات کی ہم آہنگی کو وسعت دینے اور چین کی نئی ترقی کے ساتھ دنیا کے لیے مسلسل نئی تحریک اور نئے مواقع لانے کے لیے پرعزم ہے۔ چین پرامن ترقی، باہمی مفادات پر مبنی  تعاون اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی عالمی جدت کے حصول کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!