ٹیکسوں کا بوجھ عام عوام میں مزید مایوسی اور افسردگی پیدا کررہا ہے، قابل عمل حل تلاش کیا جائے، یاسر امتیاز اعوان
صحت کارڈ کے ذریعے پاکستان کے ہر شہر اور گاؤں تک بنیادی سہولیات کی پہنچ کو یقینی بنایا جائے
ذاتی اور سیاسی رقابت کو ایک طرف رکھ کر ہم سب کو ایک قابل عمل ماحول بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے
دبئی (طاہر منیر طاہر) سابق ایم این اے و سابق وفاقی وزیر پاکستان فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پاکستان آئے روز معاشی طور پرکھوکھلا ہو رہا ہے۔ نوجوانوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے، جوپاکستان کی کل آبادی کا بڑا حصہ ہیں۔
انہیں ملازمتیں دے کر ہم ان کی زندگیوں کو آسان بنا سکتے ہیں اور اپنی معیشت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بانی ممبر پی ٹی آئی مڈل ایسٹ، سابق صدر پی ٹی آئی یاسر امتیاز اعوان سے ان کے اعزاز میں دئیے گئے دبئی میں ایک ظہرانہ میں کیا۔
ملاقات میں پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال، ملک کے معاشی حالات، صحت اور تعلیمی نظام پر بات چیت ہوئی، متذکرہ دبئی ملاقات میں دونوں عہدیداران نے کہا کہ ٹیکسوں کا بوجھ عام عوام میں مزید مایوسی اور افسردگی پیدا کررہا ہے، ہمیں اس سلسلے میں کچھ قابل عمل حل فراہم کرنے چاہئیں۔
صحت کی دیکھ بھال کے لئے ہر پاکستانی کو صحت کارڈ کی ضرورت ہے کیونکہ صحت کارڈ نے پاکستان کے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں- ہمیں ایسی پالیسی کے ساتھ آنا چاہیے جس سے سیاسی جماعتوں یا صوبوں سے قطع نظر پاکستان کے ہر شہر اور گاؤں تک بنیادی سہولیات کی پہنچ کو یقینی بنایا جائے۔
فرخ حبیب اور یاسر امتیاز اعوان نے مزید کہا کہ تعلیم معاشرتی ڈھانچے کا سب سے اہم ستون ہے۔ ہمیں اپنے بچوں اور اسکولوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ ہر سطح پر معیاری تعلیم حاصل کریں۔ پورے پاکستان میں تمام ضلعی سطحوں پر یونیورسٹیاں بنانے پر زور دیا گیا جہاں ایک عام آدمی کے بچے کو سستی اور معیاری تعلیم مل سکے۔
فرخ حبیب اور یاسر امتیاز اعوان نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ حکومتی پالیسیاں پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز ایک پلیٹ فارم پر آئیں اور پاکستان کو مشکل کے اس دور سے نکالنے کی کوشش کریں۔
فرخ حبیب نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی مقصد ہونا چاہیے اور وہ ہے پاکستان کی بہتری، پاکستان کو مشکل وقت سے نکالنے کے لیے ہمیں آؤٹ آف دی باکس سوچنا چاہیے۔ ذاتی اور سیاسی رقابت کو ایک طرف رکھ کر ہم سب کو ایک قابل عمل ماحول بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے جس میں تمام جماعتیں اپنے پیارے پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔