اسٹاک ہوم (زبیر حسین) سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت کا معاملہ جہاں پاکستان بھر میں زیرِبحث ہےوہیں دوسری جانب اس معاملے کو بین الاقوامی اخبارات میں بھی اچھالا گیا۔ سویڈن کے صفِ اول کے اخبار آفتن بلادت سمیت دیگر کئی اخبارات اور سوشل میڈیا پر سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے بحث نے سویڈن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو تشویش میں مبتلاکردیا۔
سویڈن میں کمیونٹی کی سرکردہ مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیالکوٹ واقعے کی بھرپور مذمت کی۔ امامیہ ویلفیئر آرگنائزیشن سویڈن کے منتظم سید شیراز نے مذکورہ واقعہ پر اظہارِافسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دینی اور دنیاوی تعلیمات میں اس قدر فاصلے پیدا کردئیے ہیں کہ ہماری قوم ایک ہجوم کی شکل اختیار کرچکی ہے، دین کو ہم نے فقط اتنا ہی سمجھا ہے جتنا ہماری عقل نے دنیاوی تعلیمات سے کشادگی حاصل کی ، ضروری نہیں کہ مشتعل ہجوم میں اکثریت ان پڑھ یا تعلیم سے محروم افراد کی تھی، اس ہجوم میں کم ازکم ہر شخص نے کبھی نا کبھی کوئی کتاب یا قاعدہ ضرور پڑھا ہوگا۔
اگر اس کتاب یا قاعدے میں مذہبی معاملات کی تشریح مثبت انداز میں ہوتی تو شاید اس قسم کے واقعات رونما نہیں ہوتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں دینی اور دنیاوی تعلیمات کے ذریعےعوام میں شعور بیدار کرنا ہوگاتاکہ مستقبل میں اس قسم کے معاملات رونما نہ ہوں۔ پاکستان انفارمیشن اینڈ کلچرل سوسائٹی سویڈن کےصدر شہزاد انصاری کا اپنے مذمتی بیان میں کہنا تھاکہ ہم دن رات محنت کرکے دیارِغیر میں پاکستان کا وقار بلند کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر پھر اس طرح کے واقعات ہماری محنت کو کچل کرہمیں دس سال پیچھے دھکیل دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعات تربیت کے فقدان کا شاخسانہ ہیں ، پاکستان چاہے دنیا کا واحدترقی یافتہ ملک ہی کیوں نا بن جائےجب تک ہم عوام کی تربیت نہیں کریں گےہم اس قسم کے حادثات کا شکار ہوتے رہیں گے۔ اردو قاصد سویڈن کے سربراہ شہاب قادری کا کہنا تھا کہ ناموس رسالت ﷺ پر بے شک ہماری جانیں تک قربان ہیں مگر مسئلہ فقط اتنا ہے کہ ہم آپﷺ کو مانتے ہیں آپﷺ کی نہیں مانتے ، مطلب ہم نے ٍآنحضرت ﷺ کی عملی زندگی سے کچھ نہیں سیکھا فقط عقیدت سے ہی جنت اپنے نام کرنے چلے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن سویڈن کے چیئرمین غلام محمد بھلی نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےکہا کہ اس معاملے میں ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگاکیونکہ اس طرح کی روش معمول بن چکی ہیں ، غیر ملکی جریدوں میں اس واقعہ کی خبر شائع ہونا ہمارے لئے باعثِ شرمندگی ہی نہیں بلکہ پاکستان کی ساکھ کے لئے اس حد تک تشویش ناک ہے کہ بیرونی سرمایہ کار ی ملک میں جاتی رہے گی۔ ن لیگ سویڈن کے جنرل سیکرٹری حافظ سجاد کا کہنا تھا کہ واقعہ سے دنیا بھر میں ہمیں شرمسار ہونا پڑا۔
ن لیگ سویڈن یوتھ ونگ کے صدرشکیل چوہدری نے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا کہ پاکستانی معیشت پر ویسے ہی مصیبت کے سائے منڈلا رہے ہیں ایسے میں مذہب کارڈ کا استعمال کرکے بیرونی طاقتیں پاکستان کو بین الاقوامی طور پر بدنام کرنے کی کوششوں میں ہیں۔
منہاج القرآن سویڈن کے صدرمحمود شاہ کا کہناتھاکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہمارے مذہب میں اس قسم کے عمل کی کوئی گنجائش نہیں اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، مہناج القرآن مالمو کے صدر عامر صادق نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کو اس قسم کے واقعات کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا رہتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف سویڈن سے تعلق رکھنے والی شخصیات بابر علی اور شیراز چوہدری کا کہناتھا کہ جہالت ، عدم برداشت ، قانون شکنی اور قرآن و سنت سے عدم واقفیت معاشرے میں تشدد کو جنم دے رہے ہیں۔
مقامی سیاستدان اور سماجی شخصیت لیاقت علی خان کا کہنا تھا کہ عام عوام کا سڑکوں پر عدالت لگانا معاشرے کو تباہی کی طرف لے جارہا ہے، سویڈن میں دنیائے کرکٹ کی معروف شخصیات آصف بٹ اور خواجہ مقصود کا کہنا تھا کہ سویڈن کے اخبارات میں پاکستان کے لئے منفی خبر کا چھپنا پوری کمیونٹی کے لئے شرمناک بات ہے، ہمیں بطور قوم اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ان معاملات کی روک تھام کے لئے خود سے بھی عوام کی ذہن سازی کرنی ہوگی۔
پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ کے سربراہان زبیر حسین اور محمد سرور نے مذکورہ واقعہ کے بارے میں کہا کہ یہ سازشوں کے جال کی وہ کڑی ہےجو پاکستان کو دنیا بھر میں اکیلا کرنے کے لئے بچھایا جارہا ہے۔ کشمیر کونسل سویڈن کے چیئرمین چوہدری ظفر کاکہنا تھاکہ سیالکوٹ سانحہ ظلم کی ایک ایسی داستان ہے جس کی مذمت کے لئے الفاظ نہیں۔