بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان کے حوالے سے سوال کا جواب دیا۔
بدھ کے روز ترجمان نے کہا کہ حقائق پوری طرح ثابت کرتے ہیں کہ امریکہ حالیہ برسوں میں مسلسل نام نہاد "چین جوہری خطرے کے نظریے” پر زور دے رہا ہے، جس کا مقصد جوہری تخفیف اسلحہ کی اپنی ذمہ داری سے بچنا ،تزویراتی فائدہ حاصل کرنا اور اس آڑ میں اپنے جوہری ہتھیاروں کو بڑھانا ہے ۔
ماؤ ننگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین جوہری ہتھیاروں کا پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اپنے دفاع اور دفاعی جوہری حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، ہمیشہ اپنی جوہری طاقت کو قومی سلامتی کے لیے درکار کم ترین سطح پر رکھتا ہے، اور کسی بھی ملک کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
دوسری جانب امریکہ، جس کے پاس سب سے بڑے اور جدید ترین جوہری ہتھیار موجود ہیں، "جوہری ہتھیاروں کے پہلے استعمال” پر مبنی جوہری ڈیٹرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، اپنی جوہری طاقت کو اپ گریڈ کرنے میں بھاری سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہے، اور کھلے عام دوسرے ممالک کے لئے جوہری ڈیٹرنس حکمت عملی تیار کرتا ہے۔
یہ امریکہ ہی ہے جو جوہری خطرات کے لئے دنیا کے سب سے بڑے اسٹریٹجک خطرے کا خالق ہے۔