کینیڈا کے عام انتخابات میں انتخابی سرگرمیوں میں پاکستانی اور دیگر ایشیائی ممالک کے شہریوں کی لبرل پارٹی کی حمایت
پاکستانی بزنس مین محمد جاوید چودھری فیملی کی طرف سے لبرل پارٹی کے امیدواروں کے اعزاز میں تقریبات کا سلسلہ جاری ہے
حسن جاوید چودھری میں لیڈرشپ کی خوبیوں سے میں بے حد متاثر ہوئی ہوں، رکن پارلیمنٹ سونیا سدھو
پاکستانی افراد کو کینیڈا کے ویزہ کے حصول کیلئے دبئی جانا پڑتا ہے اس پالیسی کو بدلنے کی اشد ضرورت ہے
دبئی (طاہر منیر طاہر سے) کینیڈا میں وفاقی حکومت کے 28 اپریل کو ہونے والے انتخابات میں کینیڈا میں مقیم پاکستانی بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں اور اپنی اپنی پسند کی پارٹی کے لئے ووٹ حاصل کرنے کے لئے گھر گھر جاکر ووٹ بھی مانگ رہے ہیں جبکہ پارٹی امیدواروں کے لئے خصوصی دعوتوں کا اہتمام کرکے ان کی انتخابی مہم بھی چلا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اونٹاریو صوبے کے حلقہ برامپٹن ساؤتھ اور برامپٹن ویسٹ میں جہاں ممتاز پاکستانی بزنس مین اور لبرل پارٹی کے رہنما محمد جاوید چودھری ڈائریکٹر سیالکوٹ انٹرنیشنل ائر پورٹ لمیٹڈ خاصے متحرک ہیں وہاں ان کے دونوں صاحبزادے حسن جاوید چودھری اور شہروز جاوید چودھری بھی ان کے شانہ بشانہ انتخابی مہم میں شامل ہیں۔

حلقہ برامپٹن ساؤتھ میں لبرل پارٹی کی امیدوار سونیا سدھو ممبر پارلیمنٹ کے لیے محمد جاوید چودھری کے بھتیجوں مزمل ارشد اور عباس ارشد کی رہائش گاہ میں کارنر میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تو شہروز جاوید چودھری، مرتضیٰ جوئیہ، چودھری طاہر، میاں توحید اختر، وقاص علی ریاض، محمد فیاض، حافظ محمد صہیب، افضل ساقی، محمد رزاق، زاہد علی، میاں نعیم، محمد طیب، شہباز الطاف، محمد اختر سمیت دیگر پاکستانی بڑی تعداد میں موجود تھے۔
اس موقع پر نوجوان بزنس مین حسن جاوید چودھری نے مہمان خصوصی سونیا سدھو کو خوش آمدید کہا اور ان کی بطور ممبر پارلیمنٹ کار کردگی کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ان انتخابات میں بھی وہ ضرور کامیابی حاصل کریں گی اور اپنے حلقے کی توقعات پر پورا اتریں گی۔تقریب میں حسن جاوید چودھری نے کینیڈا میں افراد کے بعض اہم مسائل کی طرف سونیا سدھو کی توجہ مبذول کروائی اور ان سے اس حوالے سے انہیں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔حسن جاوید چودھری نے کہا کہ ایک تو لبرل امیگریشن پالیسی پر نظر ثانی کی اشد ضرورت ہے۔
اس سے مقامی افراد کو روزگار حاصل میں مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے جبکہ پاکستانی افراد کو کینیڈا کے ویزہ کے حصول کے لئے دبئی جانا پڑتا ہے اس لئے اس پالیسی کو بھی فوری بدلنے کی اشد ضرورت ہے اور پاکستانی شہریوں کو پاکستان ہی میں ویزہ جاری کرنے کی سہولت فراہم کی جانی چاہئے۔اس پر رکن پارلیمنٹ سونیا سدھو نے پہلے تو محمد جاوید چودھری فیملی ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی کینیڈا اور اپنے آبائی وطن پاکستان کے لئے خدمات پر انہیں مبارک باد پیش کی۔
مہمان خصوصی سونیا سدھو نے کہا کہ انہیں محمد جاوید چودھری کے صاحبزادے حسن جاوید چودھری کی فہم و فراست اور ان کا وژن دیکھ کر انہیں دلی خوشی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے نوجوان کسی بھی معاشرے کا حسن اور عظیم سرمایہ ہوتے ہیں مجھے ان میں لیڈرشپ کی خوبیوں نے بھی بے حد متاثر کیا ہے۔سونیا سدھو نے حسن جاوید چودھری کی تقریر میں اٹھائے گئے تمام نکات پر سنجیدگی سے غور کرنے اور ان مسائل کو حل کروانے کا وعدہ کیا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کینیڈا کے عام انتخابات کے سلسلے میں محمد جاوید چودھری فیملی نے اس سے قبل برامپٹن ویسٹ میں ایم پی کمل کھیرا کی انتخابی مہم کے سلسلے میں بھی تقریب کا اہتمام کیا تھا جبکہ ممبر پارلیمنٹ شفقت علی کی انتخابی مہم کو بھی کامیاب بنانے کے لئے ان کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ کینیڈا کے عام انتخابات میں پاکستانی اور دیگر ایشیائی مماک کے شہر یوں کی اکثریت لبرل پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کر رہے ہیں اور کامیابی کے زیادہ امکانات بھی لبرل پارٹی کے ہیں اب دیکھتے ہیں 28 اپریل کو کیا نتیجہ نکلتا ہے اور کونسی پارٹی کامیاب ہو کر اگلی حکومت بناتی ہے؟