انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی جنگی جرم کے مترادف ، پاکستان اپنی لائف لائن پر حملہ برداشت نہیں کریگا،سفیرپاکستان رحیم حیات قریشی
برسلز(حافظ اُنیب راشد) یورپین یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے کہا ہے کہ دریا صرف پانی کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ پوری پوری تہذیب جڑی ہوئی ہوتی ہے۔ انڈیا کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت آنے والے دریائوں کو اپنے اندرونی سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا جنگی جرم کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلجیئم میں موجود پاکستانی میڈیا سے تعلق رکھنے والے نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کیا ۔
برسلز میں بطور سفیر تعیناتی کے بعد پاکستانی میڈیا سے ان کی یہ پہلی باقاعدہ ملاقات تھی جس میں انہوں نے آن دی ریکارڈ اور آف دی ریکارڈ گفتگو کرتے ہوئے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بریفنگ میں ان کی گفتگو اور صحافیوں کے اکثر سوالات پاکستان اور انڈیا کے حالیہ تنازعے کے ارد گرد ہی گھومتے رہے۔ جن کے متعلق سفیر پاکستان نے پاکستانی موقف کے کئی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اپنی گفتگو کے آغاز میں انہوں نے اس تنازعے کے دوران انڈین میڈیا کے بالمقابل پاکستانی میڈیا کے کردار کو قابل قدر قرار دیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کا ثبوت دیا جس کے باعث ملک کے اندر قومی یکجہتی کو فروغ ملا ۔ جبکہ انڈین میڈیا نے اس دوران جو دعوے کیے اس نے انڈیا کی کریڈ یبلٹی کو بہت نقصان پہنچایا۔ انہوں نےکہاکہ انڈیا کا حالیہ طرز عمل دنیا میں قانون کی بنیاد پر طے کردہ بین الاقوامی نظام کی صریح خلاف ورزی تھا۔اس نے ایک ایسے واقعے کو بنیاد بنا کر الزام تراشی کی جس کا اس کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا۔اس نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان کی سرحدوں کو غیر قانونی پامال کیا بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان طے شدہ اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ انڈس واٹر ٹریٹی کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
انہوں نےکہاکہ شائید انڈیا کو اندازہ نہیں کہ پانی انسانی حیات کا مرکز ہے۔ یہ صرف انسانی ضرورت ہی نہیں بلکہ دریائوں کے ساتھ ایک پوری تہذیب جڑی ہوئی ہوتی ہے۔ اس کو روکنے کی دھمکی دینا جنگی جرم کرنے کے مترادف ہے۔ پاکستان اسے اپنی لائف لائن پر حملہ تصور کرے گا اور اس خیال کے سدباب کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گا۔ رحیم حیات قریشی نے مزید آگاہ کیا کہ یورپ میں یہ خیال موجود ہے کہ ان تنازعات کے باعث یہاں موجود دونوں ممالک کے شہریوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو رہے ہیں۔ جبکہ اس کے ساتھ انہوں نے آگاہ کیا کہ پاکستان کا حکومتی وفد 14 جون کو یورپین پریس کلب برسلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرے گا۔
جبکہ اس سے قبل وفد کے ارکان یورپین یونین کے مختلف اداروں میں حکام کو پاکستان کے موقف سے بھی آگاہ کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں اس تنازعے میں پاکستانی مسلح افواج کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے لیڈر شپ سے لیکر جوان کی سطح تک واقعی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنکر پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔سفیر پاکستان کی جانب سے دی گئی اس بریفنگ میں پریس قونصلر صغیر وٹو کے علاوہ سفارت خانے کے دیگر افسران اسد اعوان اور محمد عدیل بھی موجود تھے۔