ٹوکیو(عرفان صدیقی)جاپان میں فوکوکا پرائز کمیٹی کی جانب سے دنیا بھر سے عالمی سطع پر مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھانے والے افراد کے لیے فوکوکا ایوارڈز کا اعلان کردیا گیا ہے،جس میں جنوبی ایشیا کی نمائندگی کرنے والی پاکستانی آرٹسٹ و فنکارہ شازیہ سکندر نے آرٹس اینڈ کلچر کے شعبے میں فوکوکا ایوارڈ حاصل کیا۔
تفصیلات کے مطابق فوکوکا سٹی (فوکوکا پرائز کمیٹی) نے 26 مئی کو فوکوکا پرائز 2022 کے لیے انعام یافتگان کا اعلان کیا۔ جس میں گرانڈ پرائز مسٹر ہیاشی اییتتسو کو دیا گیا ہے، جو تائیکو ڈرمر ہیں۔ وہ تائیکو موسیقی کی تخلیقی تشریحات میں تسلسل کے ساتھ سب سے آگے رہے ہیں۔
جبکہ اکیڈمک پرائز پروفیسر ٹیمون اسکریچ کو دیا گیا ہے، جو ایڈُو دور کے ماہر آرٹ مورخ ہیں۔ جنوبی ایشیا کی نمائندگی کرنے والی پاکستان کی فنکارہ محترمہ شازیہ سکندر نے آرٹس اینڈ کلچر پرائز جیتا ہے۔
واضح رہے کہ فوکوکا پرائز ہر سال تحقیق، فنون اور ثقافت کے میدان میں افراد، گروپس اور تنظیموں کی نمایاں کامیابیوں کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔یہ انعام 1990 میں فوکوکا سٹی نے قائم کیا تھا، جس نے قدیم زمانے سے ہی باقی ایشیائی خطے کے ساتھ تبادلے کے لیے جاپان کے گیٹ وے کے طور پر اہم کردار ادا کیا ہے۔
انعام کا مقصد ایشیائی ثقافت کے بارے میں آگاہی کو فروغ دینا اور بڑھانا ہے، اور ایک ایسی بنیاد قائم کرنا ہے جس سے ایشیا کے لوگ سیکھ سکیں اور ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک کر سکیں۔یہ انعام اب تک 118 رہنماؤں کو ان کے متعلقہ شعبوں میں پیش کیا جا چکا ہے۔ ماضی میں انعام حاصل کرنے والوں میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے پروفیسر محمد یونس شامل ہیں، جنہیں امن کا نوبل انعام بھی مل چکا ہے۔
جاپان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ناکامورا ٹیٹسو، جو طبی خدمات، زمین کی بازیافت اور پاکستان اور افغانستان میں بیماروں اور زخموں سے متاثرہ افراد کی مدد کے حوالے سے سماجی بہبود کے لیے پیش پیش رہے ہیں۔