ڈاکٹرعبدالقدیرخان ہمارے ہیرو،پوری قوم ان پر فخر کرتی ہے:سفیرِ پاکستان بلال اکبر کا پی ٹی آئی کی تقریب سے خطاب
ریاض (وقار نسیم وامق) سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسی شخصیت صدیوں بعد پیدا ہوتی ہے جو نا صرف ایک تاریخ رقم کرتی ہے بلکہ قوموں کی زندگیوں کو بھی ایک نیا موڑ دیتی ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے لئے ایک قابل فخر شخصیت کے طور پر ہمیشہ قوم کے دلوں میں زندہ رہیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت ریاض میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان، معروف کامیڈین عمر شریف اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار سکندر حیات خان کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سفیرِ پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر نے پاکستان کے تحفظ اور اسکی سلامتی کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے ہیرو ہیں اور پوری قوم ان پر فخر کرتی ہے اسکے علاوہ عمر شریف نے بھی لوگوں کے چہروں پر ہنسی بکھیری اور مزاح اور اسٹیج کی دنیا میں اپنا منفرد مقام پایا اور دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔
تقریب میں پاکستان تحریک انصاف سعودی عرب کے صدر مفتی عزیر بھٹہ اور جنرل سیکرٹری چوہدری نزاکت علی گجر نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی شخصیت کے بے شمار پہلو ہیں جن سے یقینی طور پر ہماری موجودہ اور آئندہ نسلیں بھرپور فائدہ اٹھاسکتی ہیں انکی پوری زندگی عمل مسلسل کی طرح تھی انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کے لئے خود کو پیش کیا اور ملک کو ایک ایٹمی طاقت کے طور پر سامنے لیکر آئے ان کی وجہ سے آج پاکستان ناقابل تسخیر ملک ہے۔
سیکرٹری یوتھ تحریک انصاف گل زیب کیانی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں جنھوں نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے گراں قدر خدمات سرانجام دیں اور ملک و قوم کی عزت اور وقار کا باعث بنے ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر ہم فخر کرتے ہیں وہ ایک ایسے محب الوطن پاکستانی تھے جنھوں نے اپنے ملک کی خدمت کے لئے اپنی زندگی اور اپنی صلاحیتوں کو قوم کے نام کر دیا، ہماری آئندہ نسلیں ان کی مقروض اور احسان مند رہیں گی۔
تقریب سے شکیل کیانی، مولانا عبدالمالک مجاہد، ڈاکٹر اسد رومی اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ تقریب میں سفارت خانہ پاکستان کے افسران سمیت کمیونٹی کی دیگر اہم شخصیات بھی شریک تھیں۔