کوالالمپور(محمد وقارخان)ملائشیا میں پاکستانی فعال صحافیوں کی تنظیم PFUJ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملائیشیا میں مقیم پاکستانی صحافیوں نے شرکت کی،اجلاس کا مقصد پاکستانی فعال صحافیوں کی تنظیم PFUJ کو ملائشیا میں مذید متحرک کرنے اور سینئر صحافی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی وفات پر ان کے لئے دعائے مغفرت کرنا تھا، تلاوت قرآن پاک کے بعد PFUJ کے کنوینر فار ملائیشیا اور صدر پاکستان پریس کلب ملائشیا جاوید الرحمن کھرانہ نے مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لئے دعایہ کلمات کہے۔
بعد ازاں تقریب میں موجود صحافیوں نے فرداً فرداً ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی صحافتی خدمات کو اپنے اپنے الفاظ میں سراہا، سیکرٹری اطلاعات و نشریات پاکستان پریس کلب ملائیشیا ملک واجد علی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے جس کام کو بھی شروع کیا اسے ایک نئی جہت دی اور انہوں نے اس کام کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی وفات کے بعد پیدا ہونے والا خلا برسوں تک پورا نہ ہوسکے گا،انکی وفات کے ساتھ ہم ایک منفرد شخصیت سے محروم ہوگئے۔
سینئر نائب صدر پاکستان پریس کلب عرفان لطیف سیفی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی صحافتی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی اچانک رحلت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کیلئے صبر کی دعا کی اور کہا کہ دنیا بھر میں اردو بولنے، سننے اور سمجھنے والوں کو ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی اس اچانک جدائی کا گہرا دکھ ہے،ڈاکٹر صاحب کی ہردلعزیز شخصیت کا ہمیشہ کے لیے خاموش ہوجانا پرستاروں کے لیے ایک سانحہ ہے،اللہ تعالی ڈاکٹر صاحب کی اگلی منزلوں کو آسان کرے۔
ایڈیشنل سیکرٹری پاکستان پریس کلب ملائشیا محمد وقار خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنے صحافتی کیریئر کا آغاز نیوز اینکر کے طور پر کیا اور انہوں نے اپنے منفرد انداز سے ہر میدان میں اپنا ایسا رنگ جمایا جو مدتوں یاد رکھا جائے گا، انہوں نے رمضان نشریات میں مذہبی پروگرام شروع کیا تو اس کو بھی بام عروج تک لے گئے ، سیاست کی تو عوام نے ایم این اے کے منصب تک پہنچایا، اس سے پتہ لگتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب عوام میں ہر رنگ میں مقبول تھے، اللہ کریم ان کی خوبیوں کو اپنی شان کے مطابق قبولیت عطا فرمائے اور ان کی لغزشوں سے درگزر فرمائے۔
فنانس سیکرٹری پاکستان پریس کلب ملائیشیا سید خرم عباس شیرازی نے ڈاکٹر صاحب کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ اور پرستاروں کے لئے صبر کی دعا کی اور ڈاکٹر صاحب کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک شخص میں اتنی خوبیوں کا ایک ہی وقت میں موجود ہونا بہت کم دیکھنے میں آیا ہے، ایک شخص ایک ہی وقت میں مقبول صحافی، مذہبی سکالر، نعت خوان، سیاست دان اور سوشل ورکر تھا جوان کی ان گنت صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے، اللہ تعالی ڈاکٹر صاحب کی اگلی منزلیں آسان کرے۔
تقریب میں جنرل سیکرٹری پاکستان پریس کلب ملائشیا اویس تاج چوہدری اور سینئر صحافی محمد فاروق ڈوگر نے اپنے ا اپنے تعزیتی پیغامات ٹیلیفون کے ذریعے پہنچائے،آخر میں ضیاء الرحمن کھرانہ نے ڈاکٹر صاحب کے بلند درجات کے لیے خصوصی دعا کی اور حاضرین کی تشریف آوری کا شکریہ ادا کیا۔