امریکی سفارتخانے کے مالی تعاون سے بلوچستان میں صنفی تشدد پر آگاہی مہم

0

کوئٹہ (تارکین وطن نیوز) صنفی تشدد کے خاتمے کی مشترکہ کوششوں کے تحت بلوچستان پولیس صوبے میں پہلی بار ایک آگاہی مہم چلا رہی ہے۔ امریکی سفارتخانے کے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ (آئی این ایل) نے اس مہم کے لئے مالی تعاون کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ دفتر برائے انسداد منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) اس سلسلے میں تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے۔

آگاہی پھیلانے کی سرگرمیوں کے تحت بلوچستان پولیس نے امریکی سفارتخانے کے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ (آئی این ایل) اور یو این او ڈی سی کے اشتراک سے کوئٹہ کی سردار بہادر خان ویمنز یونیورسٹی میں 24 اپریل 2024 کو ایک مرکزی سیمینار کا اہتمام کیا۔ سیمینار میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، شعبہ تدریس اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے نوجوان اور پرعزم طالبات کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا اور انہیں بلوچستان میں صنفی تشدد کے خاتمے کی تحریک کو آگے بڑھانے اور معاشرے میں تبدیلی لانے کی کوششوں کا حصہ بننے پر مائل کیا۔

تقریب کا انعقاد حکومت بلوچستان کی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی نے کیا اور انہوں نے صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے کے لیے فعال اقدامات کی اہمیت پر زور دیا، نوجوان خواتین کو بااختیار بنانے میں یونیورسٹیوں کے اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ دیگر اسٹیک ہولڈر جس میں بلوچستان پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل مسٹر قمر الحسن، وائس چانسلر سردار بہادر خان وویمز یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ساجدہ نورین، چیئرپرسن صوبائی کمیشن برائے خواتین میڈم فوزیہ شاہین اور سپریڈنٹ پولیس کوئٹہ اور انچارج برائے خواتین و بچوں کی سہولت کا مرکز میڈیم پری گل ترین بھی شامل تھیں۔

سردار بہادر خان ویمنز یونیورسٹی اور کوئٹہ کے گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ کالج کے اشتراک سے بلوچستان پولیس اور یو این او ڈی سی بالترتیب 27 اور 28 مارچ 2024 کو دو آگاہی سیشنز کا انعقاد بھی کر چکے ہیں۔ ان سیشنز میں پولیس کی کامیاب خواتین افسران، ماہرین نفسیات، تدریسی ماہرین اور صنفی ماہرین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور نوجوان طالبات کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ صنفی تشدد کا مقابلہ کرنے والی خواتین کے جذبات کو سمجھتے ہوئے ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے آگے آئیں۔ اصل مقصد ان طالبات کو اس بات پر مائل کرنا تھا کہ وہ ثقافت اور معاشرے میں پائے جانے والے تعصبات کا علم حاصل کریں اور صنفی تشدد کے اسباب پر قابو پانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ سوشل میڈیا اور طبع شدہ معلوماتی مواد کے ذریعے ان پیغامات کو شہریوں کی بڑی تعداد تک پہنچانے میں مزید مدد ملی۔

اس مہم کے ذریعے صنفی تشدد کا مقابلہ کرنے والی خواتین کو فوری امداد کی فراہمی کی اہمیت کا اجاگر کیا جا رہا ہے اور کوئٹہ میں بنائے گئے خواتین اور بچوں کے سہولت مرکز (ڈبلیو جے ایف سی) میں دستیاب خدمات کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا رہی ہے۔ ایس پی کوئٹہ محترمہ پری گل ترین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاموشی اور لاعلمی صنفی تشدد میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ ہمارا مقصد آگاہی پھیلانا اور صنفی تشدد کا مقابلہ کرنے والی خواتین کے لئے ایسا سازگار ماحول پیدا کرنا ہے جس میں وہ صنفی تشدد کی اطلاع متعلقہ حکام کو دیں اور انہیں ضروری معاونت فراہم کی جا سکے۔

یو این او ڈی سی معاشرے میں صنفی تشدد کی روک تھام کے سلسلے میں بلوچستان پولیس کے ساتھ ہے اور اس سلسلے میں آگاہی بڑھانے، بالخصوص خواتین کے لئے اطلاع دینے کے نظام تشکیل دینے اور فرسٹ رسپانڈرز کی استعداد بڑھانے کی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ خواتین کے حقوق اور آزادی معاشروں کی تعمیر کے لیے بہت ضروری ہے ۔ جو صرف پورے معاشرے کے نقطہ نظر سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!