پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں مرزا غالب کی شاعری سے متاثر ایک تھیٹر ڈرامہ "تماشا میرے آگے” پیش کیا گیا
ڈرامہ میں باصلاحیت اداکاروں نے غالب کی لازوال کہانی کو زندہ کیا
ڈرامہ سے حاصل ہونے والی رقم پاکستان میڈیکل سینٹرکے فلاحی کاموں کے لئے خرچ کی جائے گی
پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے تقریب هذا میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان ایسوسی ایشن دبئی (PAD) کے پاکستان آڈیٹوریم میں مرزا غالب کی شاعری سے متاثر ایک تھیٹر ڈرامہ "تماشا میرے آگے”پیش کیا گیا- دانش اقبال کی تحریر کردہ اس پروڈکشن میں باصلاحیت اداکاروں نے حصہ لیا اور غالب کی لازوال کہانی کو زندہ کیا یہ سب کچھ پاکستان میڈیکل سینٹر (PMC) کی حمایت میں ایک نیک مقصد کے لیے کیا گیا- تقریب میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی سمیت 400 سے زائد افراد نے شرکت کی۔
اس موقع پر پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے ایک مندوب نے بتایا کہ پاکستان میڈیکل سینٹر مستحق افراد کو اعلیٰ معیاری اور سستی طبی دیکھ بھال فراہم کررہا ہے۔ پاکستان میڈیکل سینٹر PMC نے 2020 کے آغاز سے لے کر اب تک 78,000 سے زیادہ مریضوں کی خدمت کی ہے اور صرف 2023 میں PMC کے تقریباً 60% مریضوں نے محکمہ بہبود کے ذریعے مفت طبی خدمات حاصل کی ہیں۔
کارڈیالوجی، خواتین کی صحت، ریڈیولاجی، آپتھلمولوجی، دندان سازی، اور بہت کچھ سمیت 33 سے زیادہ خصوصیات پر محیط خدمات کی ایک جامع رینج کے ساتھ PMC کا مقصد صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانا اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا ہے۔ سفیرپاکستان فیصل نیاز ترمذی نے تقریب کی کامیابی پر PMC ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ انہیں PAD کی طرف سے منعقد کی گئی شاعرانہ شام کا حصہ بن کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کمیونٹی کی مصروفیت اور فلاح و بہبود کے لیے PAD کی مسلسل کوششوں کی تہہ دل سے تعریف کی۔
90منٹ کے شو میں غالب کی تاثراتی شاعری کے شاندار امتزاج کو سراہا گیا۔ اس پروڈکشن کا مقصد غالب کی وراثت کے وقار کو بحال کرنا، غلط بیانیوں کو مہارت سے درست کرنا اور انہیں ایک نفیس شاعر اور مفکر کے طور پر اجاگر کرنا تھا جو وہ واقعی تھے۔ پی اے ڈی کلچرل کمیٹی کے سید طحہٰ علی نے کہا کہ گزشتہ سال اپنے ڈرامے کی کامیابی کے بعد ہم نے اپنی بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اردو ادب اور ثقافت کی روح کو دوبارہ زندہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
تماشا میرے آگے کا مقصد غالب کے کام کی تعریف کو دوبارہ زندہ کرنا تھا جو نئے سامعین اور دیرینہ مداحوں دونوں کو ان کی شاعری کو نئے سرے سے دریافت کرنے اور اس کی حقیقی روح اور فکری گہرائی کا جشن منانے کی ترغیب دینا تھا۔ شام کا پروگرام دبئی میں مقیم ایک موسیقار کی موسیقی سے بھرپور تھا جس نے غالب کی منتخب غزلوں کو خوبصورت دھنوں پر ترتیب دیا۔ شاعری، مزاح اور موسیقی کا یہ امتزاج ایک سحر انگیز شام کے لیے بنایا گیا تھا۔
پی اے ڈی کے جنرل سیکریٹری زاہد حسن نے کہا ہماری کمیونٹی کا جمع ہونا اور تھیٹر اور پی ایم سی کے کاز کی حمایت کرنا خوشی کی بات ہے۔ ہم اپنے مہمانوں کی طرف سے تمام مثبت آراء سن کر بہت پرجوش ہیں جنہوں نے شام کا بھرپور لطف اٹھایا۔ پی اے ڈی کلچرل ٹیم اپنے تمام شراکت داروں اور معاونین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہے جنہوں نے اس ایونٹ کی کامیابی میں تعاون کیا۔