چین کا کھلا پن دنیا کے تمام ممالک کیلئے جیت کے بہترین مواقع لائے گا، رپورٹ
بیجنگ (ویب ڈیسک) 15 سے 18 جولائی تک کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں سینٹرل کمیٹی کا تیسرا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کی جانب سے اصلاحات کو مزید جامع طور پر گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے کے فیصلے پر غور و خوض کیا گیا اور اسے منظور کیا گیا، جو ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدکاری کے وسیع امکانات کو کھولنے کے چین کے مضبوط عزم کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔
ایک صدی میں نظر نہ آنے والی بڑی تبدیلیوں کے سامنے، چینی طرز کی جدیدیت کو کیسے فروغ دیا جائے؟ صدر شی جن پھنگ اس سوال پر غور کر کے تفصیلی جوابات دیئے ہیں کہ ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کیا جائےگا اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دیا جائےگا ۔ اکتوبر 2018 ء میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عمل درآمد کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر صدر شی جن پھنگ نے دنیا کے سامنے ایک پروقار اعلان کیا تھا کہ ” چین اصلاحات اور کھلے پن کا سلسلہ جاری رکھے گا اور دنیا کو ایک نیا اور عظیم معجزہ دکھائے گا ۔
"آج سی پی سی کی 20 ویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے کے لئے مجموعی انتظامات کیے گئے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عمل درآمد ایک بار پھر دنیا کی توجہ کا مرکز بنیں گے۔ بین الاقوامی رائے عامہ عام طور پر یہ سمجھتی ہے کہ یہ اجلاس ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔ دنیا کے سامنے چین کی جانب سے اصلاحات اور اعلیٰ سطحی کھولنے کے پختہ عزم نظر آئےگا اور چین کی جانب سے اصلاحات کو مزید جامع طور پر گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینےسے پوری دنیا کے لئے فائدہ مند تعاون اور جیت جیت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔
اصلاحات کو تیز اور گہرا کرنے کے لئے ایک اعلی سطح کا کھلنا ناگزیر ہے،کھلا پن چینی جدیدیت کی واضح علامت ہے،چین بھر میں موجود 22 پائلٹ فری ٹریڈ زونز نے اعلی سطح کے کھلے پن کو فروغ دینے ، مارکیٹ معیشت کے بنیادی نظام کو بہتر بنانے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ چین کے زیر اہتمام چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو ، سی آئی ایف ٹی آئی ایس ، اور چائنا انٹرنیشکل سپلائی چین ایکسپو سمیت مختلف پلیٹ فارمز نے عالمی اقتصادی اور تجارتی تعاون کی ایک نئی دنیا کھول دی ہے۔امپورٹ ایکسپو کےشروع سے چھ سال کے دوران پاکستانی چیری اور برازیل کے خربوزے جیسے 80 سے زائد نئی اقسام کے پھولوں کو چینی مارکیٹ میں داخلے کی اجازت ملی ۔
بہت سے ممالک کو یقین ہے کہ چین کا اعلی سطحی کھلا پن دنیا کے تمام ممالک کے لئے باہمی فائدہ مند تعاون اور جیت جیت نتائج کے لئے بہترین مواقع لائے گی ۔”بیلٹ اینڈ روڈ "خاندان کے ارکان میں 150 سے زیادہ ممالک اور 30 سے زیادہ بین الاقوامی تنظیمیں شامل ہیں۔ چین نے 29 ممالک اور خطوں کے ساتھ 22 آزاد تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، اور اعلی سطح کے کھلے پن کے دروازے وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں.صرف اصلاح پسند ہی آگے بڑھتے ہیں، صرف جدت طراز ہی مضبوط ہوتے ہیں، اور صرف اصلاح پسند اور جدت طراز ہی جیتتے ہیں۔ اصلاحات کو جامع طور پر گہرا کرنے اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے کے لئے، چین جدوجہد کر رہا ہے،پچھلی صدی کے اسی کے عشرے کے اوائل میں ، چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عمل درآمد کے ابتدائی دنوں میں ، مرحوم رہنما ڈنگ شیاؤ پھنگ نے "پتھروں کو محسوس کرکے دریا پار کرنے ” کے خیال کے تحت اصلاحات اور کھلے پن کی راہ تلاش کی۔
آج، صدر شی جن پھنگ نے اصلاحات کو جامع طور پر گہرا کرنےکے لئے اسٹریٹجک منصوبہ پیش کیا ہے، جس نے 1978 میں چین کی جانب سے اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کے نفاذ کے بعد سے سب سے وافر ، سب سے جامع اور منظم اصلاحاتی پروگرام تشکیل دیا ہے۔ چند دہائیوں میں چین نے مغربی ترقی یافتہ ممالک کے 200 سال سے زائد عرصے کی ترقی کا عمل مکمل کر لیا ہے اور جدیدیت کا عمل ایک ایسے راستے پر چل رہا ہے جو مغربی ماڈل سے مختلف ہے ۔ بہت سے ممالک مختلف شعبوں میں چین کی کامیابیوں کی خلوص دل سےسراہتے ہیں۔بیرونی ممالک میں چینی زبان کا جنون بڑھ رہا ہے ، اور چینی ثقافت کو سمجھنے میں دلچسپی مضبوط ہو رہی ہے۔
سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ "اگلا ‘چین’ اب بھی چین ہے’، سیاسی اور تعلیمی حلقے ‘مشرق کو ڈی کوڈ’ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور کئی اہم بین الاقوامی مواقع پر ‘چینی حل’ اور ‘چینی دانشمندی’ انتہائی متوقع ہیں اور عالمی سطح پر چین کا اثر و رسوخ دن بدن بڑھ رہا ہے۔ یورپی میگزین "ماڈرن ڈپلومیسی” کی ویب سائٹ نے حال ہی میں پاکستانی اسکالرز ضمیر احمدکا ایک مضمون شائع کیا ہے، جس میں یہ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ” سی پی سی کی 20 ویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس کی اہمیت چین کی سرحد سے تجاوز کرتی ہے۔ چین ایک ذمہ دار بڑا ملک ہے اور اس اجلاس کے نتائج نہ صرف چین کے مستقبل کو تشکیل دیں گے بلکہ دنیا کو بھی متاثر کریں گے۔ مضمون میں کہا گیا ہے” چینی عوام پرامید اور پراعتماد ہیں کہ چین دانشمندی، وژن اور عزم کے ساتھ مستقبل کی قیادت کرے گا۔”