بیجنگ (ویب ڈیسک) چنگھائی تبت سطح مرتفع کی دوسری جامع سائنسی تحقیقات کے نتائج پر ایک پریس کانفرنس شی زانگ خوداختیار علاقے میں منعقد ہوئی۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چنگھاَئی تبت سطح مرتفع، جو ایشیا کا آبی ٹاور ہے، گرم، مرطوب اور سرسبز ہو رہا ہے۔
گزشتہ 15 سالوں میں ، چنگھائی تبت سطح مرتفع کے ماحولیاتی نظام نے مجموعی طور پر بہتری کا رجحان ظاہر کیا ہے ۔ بہترین گھاس کے میدان اور جنگلات کے رقبے کے تناسب میں بالترتیب 6 فیصد اور 12 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
پانی اور مٹی کے تحفظ، اور ریت کی روک تھام میں بالترتیب 1 فیصد ، 2فیصد اور 70 فیصد اضافہ ہوا ہے ، اور ماحولیاتی نظام کی خدمت کے افعال کو بتدریج بہتر بنایا گیا ہے . اس کے ساتھ ہی چنگھائی تبت سطح مرتفع سالانہ 65 ملین ٹن سے زیادہ کاربن سرپلس کا حامل ہے، جس نے ملک کی کاربن نیوٹرلٹی میں بھی کردار ادا کیا ہے۔
سائنسی تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس صدی میں ایشیائی واٹر ٹاور کے انتہائی گرم اور مرطوب مرحلے میں داخل ہونے کی توقع ہے اور اس صدی کے آخر تک کچھ علاقوں میں گلیشیئر مواد کا نصف سے زائد ختم ہو جائے گا۔
جھیل کے آبی ذخائر میں 10 میٹر سے زیادہ اضافہ ہو جائے گا، اور ایشیائی واٹر ٹاور کی پانی کی فراہمی کی مجموعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا، اس ضمن میں زیادہ موثر پائیدار آبی وسائل کے انتظام کے اقدامات پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سات برسوں میں سائنسی محققین نے 3 ہزار سے زائد نئی انواع دریافت کی ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ معدوم ہو چکی ہیں یا کئی سالوں سے دیکھی نہیں گئی ہیں۔