بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ سے یومیہ پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ امریکی محکمہ خزانہ نے حماس کو فنڈنگ فراہم کرنے کے بہانے تیسرے ممالک کے افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کیں ، اور ستمبر کے آخر میں امریکہ نے اسرائیل کو مزید 8.7 بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کی ۔
اس حوالے سے ماؤ ننگ نے کہا کہ ایک سال سے جاری فلسطین اسرائیل تنازعے کے نتیجے میں غزہ میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے ۔ کشیدگی میں کمی، جنگ بندی اور تشدد کو روکنے، شہریوں کے تحفظ اور انسانی آفات سے بچنے کے لیے کوششوں کا فروغ ایک بین الاقوامی اتفاق رائے بن گیا ہے۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازعے کو حل کرنے کے لیے ہتھیاروں، گولہ بارود اور یکطرفہ پابندیوں کے بجائے سیاسی عزم اور سفارتی کوششوں کی ضرورت ہے۔ بڑے ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، معروضیت اور شفافیت کی پاسداری کرنی چاہیے، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری میں قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے اور جنگ کو جلد از جلد ختم کرنےکے لیے فعال کوششیں کرنی چاہئیں، صورتحال کو سنبھالنا چاہیے اور بحران کے پھیلاؤ کو روکنا چاہیے۔