ریاض (رپورٹ:سارہ عمر) سعودی دارالحکومت ریاض میں گزشتہ دنوں ریاض فیشن کوچر کی جانب سے پہلی بار ایک شاندار فیشن ایگزیبیشن کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید بہتر بنانا تھا۔ یہ ایونٹ پاکستانی ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں اور فیشن انڈسٹری کی عالمی سطح پر نمائندگی کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوا۔
اس ایونٹ میں پاکستان کے مشہور فیشن ڈیزائنرز ایچ ایس وائی، دیپک پروانی، نبیلہ، فہد حسین، عائشہ عمران، اور عمر فاروق نے شرکت کی اور اپنے جدید و دلکش ڈیزائنز پیش کیے۔ ان کے تخلیقی ملبوسات، جیولری، اور دیگر اشیاء نے حاضرین کو بے حد متاثر کیا اور بین الاقوامی سطح پر پاکستانی فیشن کے معیار کو نمایاں کیا۔
اس تقریب کی خاص بات پاکستان کی معروف اداکارہ سجل علی کی شرکت تھی، جنہوں نے ناصرف تمام اسٹالز کا دورہ کیا بلکہ ڈیزائنرز کی تخلیقات کو خوب سراہا بھی۔ سجل علی کی موجودگی نے ایونٹ کی رونق کو دوبالا کر دیا۔ شرکاء نے ان کے اور دیگر ڈیزائنرز کے ساتھ تصویریں بنوائیں، جس نے ایونٹ کو مزید یادگار بنا دیا۔
پاکستانی سفیر احمد فاروق نے بھی اس نمائش میں شرکت کی اور تمام ڈیزائنرز کے اسٹالز کا دورہ کرتے ہوئے بھرپور انداز میں، پاکستانی ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کی۔ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ نمائش پاکستانی ثقافت اور فیشن انڈسٹری کی جدت کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا فیشن ایونٹ ہے جو سعودی عرب میں پاکستانی فیشن انڈسٹری کے لیے بے شمار نئے مواقع فراہم کرے گا اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں معاون کردار ادا کرے گا۔‘‘
اس ایونٹ کے منتظمین ریاض کوچر کے سی ای او عدنان بشیر، تبسم ،شرمین احسان اور عائشہ نے اس کامیاب تقریب پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا’’یہ ایونٹ ہماری ٹیم ورک، ویژن اور پاکستانی فیشن انڈسٹری کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ اس تقریب نے پاکستانی ملبوسات کی خوبصورتی اور انفرادیت کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا ہے۔‘‘
تقریب میں سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جنہوں نے پاکستانی ملبوسات، جیولری، اور دیگر اشیاء کو بے حد سراہا۔ شرکاء نے ڈیزائنرز کی تخلیقی صلاحیتوں کو نا صرف سراہا بلکہ کئی مصنوعات کی خریداری میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا جو کہ پاکستانی ڈیزائنرز کے لیے مزید مواقع فراہم کرنے کا پیش خیمہ ہے۔
یہ نمائش پاکستانی کمیونٹی کے لیے باعث مسرت ہے کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان کے تخلیقی اور ثقافتی ورثے کو عالمی سطح پر روشناس کرایا گیا۔ اس تقریب کے ذریعے نا صرف پاکستانی ڈیزائنرز کو اپنی تخلیقات پیش کرنے کا موقع ملا بلکہ سعودی عرب میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں اضافہ بھی ہوا۔
تقریب کے اختتام پر حاضرین نے منتظمین اور ڈیزائنرز کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس طرح کے مزید ایونٹس کے انعقاد کی خواہش کا اظہار کیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو سکیں۔