دہشت گردی کیلئے زیرو ٹالرنس کی بنیادی لائن کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا، چینی مندوب
اقوام متحدہ (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے شام کے حوالے سے منعقدہ ایک کھلے اجلاس میں اپنی تقریر میں نشاندہی کی کہ شام کی صورتحال نازک مرحلے میں ہے اور اسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو یکجہتی کو مضبوط کرنا چاہئے اور شام کو استحکام اور ترقی کے حصول کے لئے مربوط کارروائیاں کرنی چاہئے۔
جمعرات کے روز فو چھونگ نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ شام کی صورتحال میں کیسی پیش رفت ہو رہی ہے، دہشت گردی کے لئے "زیرو ٹالرنس” کی بنیادی لائن کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ اطلاعات کے مطابق شامی فوج نے حال ہی میں متعدد غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کو اعلیٰ عہدوں سے نوازا ہے جن میں سلامتی کونسل کی جانب سے فہرست میں شامل دہشت گرد تنظیم ترک اسلامک پارٹی کے رہنما یعنی ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کے سربراہ بھی شامل ہیں۔
چین نے شام پر زور دیا ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور کسی بھی دہشت گرد قوت کو شام کی سرزمین کو دوسرے ممالک کی سلامتی کے خلاف استعمال کرنے سے روکے۔ فو چھونگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین طویل عرصے سے شام کے ساتھ دوستی اور تعاون کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس نے کبھی بھی شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے۔ چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ شام میں ہموار منتقلی کو فروغ دیا جائے اور بتدریج پرامن ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی کوششیں جاری رکھی جا سکیں۔