تحریر : بیرسٹر امجد ملک
2مئی 2025کو ڈنمارک اور سویڈن کے بارڈر پر واقع شہر مالمو اسکینڈینیویا میں معروف بزنس مین اور لیگی کوآرڈینیٹر اسد ایاز کی میزبانی میں سہ ملکی تقریب منعقد ہوئی جس میں مجھے بطور وائس چیئرپرسن اوورسیز پاکستانی کمیشن پنجاب شرکت کا موقع ملا۔ اس تقریب میں سویڈن ڈنمارک اور ناروے کی مسلم لیگ کے عہدیداران ، میڈیا کے نمائندے ، کشمیری راہنماء اور لوکل حزب اختلاف کے لوگ بھی شامل تھے۔ ڈنمارک اور سویڈن کی سرحد پر واقع آٹھ کلومیٹر سمندر کے نیچے سرنگ اور اوریساند پل کراس کرکے ہم جب مالمو پہنچے تو معلوم ہوا کہ دنیا ایسے ترقی کرتی ہے کہ سمندر کاٹ کر سرنگ بنا کر پل اور سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ڈنمارک آنے میں مختلف چیزیں کارفرماء تھیں ۔ ہمارے اولڈ راوین دوست شعیب سرور آجکل کوپن ہیگن میں سرکار ہیں انکی وجہ سے احساس تحفظ تھا۔
اسد ایاز ہمارے مالمو میں میزبان تھے جنہوں نے اپنے فارم پر جنگل میں منگل کو سچ ثابت کرکے دکھایا اور سب کو اکٹھا کرلیا۔ شیر اور بکری ایک گھات پر پانی پی رہے تھے ایسا تدبر ، فراغ دلی اور دانائی کیساتھ برداشت سے سبکو عزت دینے سے ہی ممکن ہے۔ ہمارے ساتھی صدیق ملک کے بیٹے سابق ممبر پارلیمنٹ سکندر ملک سے انکے والدین کا افسوس کرنے جانا تھا، ڈنمارک میں نئی تنظیم سازی ہوئی تھی تمام نئے دوستوں سے ملاقات ضروری تھی اور ۳ مئی میڈیاکا عالمی دن تھا۔ اس عالمی دن کے موقع پر راجہ عبدالغفور آواز ٹی وی کے روح رواں ، غلام حسین اعوان اور کاشف بھٹہ سے ملنا بھی ایک خوشی کی بات تھی اور وہ تینوں3مئی کی تقریب میں موجود تھے۔
Vice Chairperson Overseas Pakistanis Commission Punjab Barrister Amjad Malik visits Scandinavia pic.twitter.com/sgtrQBdjlW
— tarkeen-e -watan (@ETarkeen) May 7, 2025
آخری بات آر اے شہزاد کا کوپن ہیگن ہونا اور انہیں ملنا بہت مفید تھا۔ شہزاد نے سوشل میڈیا گرو کے طور پر اپنا لوہا منوایا ہے۔ ان سے ملکر ایسے لگا کہ ہم برسوں سے ایک دوسرے سے شناسا ہیں ۔ فیصل آبادی کلاس فیلو ابراہیم بٹ نے ہمیں فیصل آباد کی یادوں کو ڈنمارک میں ہی مہیا کردیا۔ ان سے خوب باتیں ہوئیں وہ ہمارے دوست عابد شیر علی کے دوست ہیں یہ قدر بھی مشترک تھی۔ ان سب نے مجھے اجنبیت کااحساس نہیں ہونے دیاجس پر میں دلی طور پر مشکور ہوں ۔اوورسیز پاکستانیوں خصوصا اسکینڈینیویا کے ممالک میں مقیم تارکین وطن کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے تجاویز کے سلسلے میں منعقد کی جانے والی یہ تقریب کھلی کچہری میں تبدیل ہو گئی اور سامعین نے دل کھول کر پاکستان کی بات کی۔
اس پروقار تقریب میں سویڈن ڈنمارک اور ناروے سے تعلق رکھنے والی مختلف مکتبہ فکر کی شخصیات جن میں ڈاکٹرز وکلا انجینئرز ، تاجر ، پروفیشنلز ، سیاسی اور مذہبی ادبی صحافتی اور سماجی رہنماؤں پر مشتمل ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس کھٹن موقع پر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو سپورٹ کرنے پر میں نے سامعین کا شکریہ اداکیا ۔ ڈنمارک میں مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف کے ایکٹو ممبران ہیں لیکن منہاج القران کی بھی نفری موجود ہے۔ ملک کو درپیش مسائل اور موجودہ حالات پر تمام شرکاء کو آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ سب سے پہلے پاکستان ہے۔ ہمارے سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے ہم سب کو ایک جگہ اکٹھے ہونے کا اسلوب آتا ہونا چاہیے۔ ملک ہے تو سب ہے۔اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سنے اور ان کے حل کیلئے عملی اقدامات کا بھی اعلان کیا، اور کہا کہ اوورسیز کمیشن پنجاب اوورسیز پاکستانیوں کی آواز بنے گا اور بلاتفریق لوگوں کی خدمت کرتا رہے گا۔میرے نزدیک اوورسیز پاکستانی بیرون ملک ہمارے سفیر ہیں اور ہم انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ مالمو میں انعقاد پذیرہونے والی اس تاریخی اور پروقار تقریب میں ہر ایک کو بات کرنے کا موقع ملا ۔ڈنمارک سفارت خانے میں نادرا کے دفتر کا معاملہ اور پی آئی اے کی ڈائرکٹ فلائٹ کی بات کی گئی اور مشین ریڈ ابل پاسپورٹ کے سٹاف کی دسمبر سے خالی پوزیشن کو محسوس کیا گیا جس پر جلد عملدرآمد کیلئے وزیراعظم سے معاملہ اٹھانے کا کہا گیا۔اپریل ۲۰۲۵ میں وزیراعظم پاکستان نے تارکین وطن کو پاکستان بلاکر انٹرنیشنل کنونشن میں خوب پزیرائی کی ہے۔ سپہ سالار کی تقریر اور مہمان نوازی کی مثال نہیں ملتی۔ آزاد کشمیر میں ایئرپورٹ بنانے کا اعلان ، اوورسیز کیلئے ایوراڈ اینڈ ریوارڑ ، سالانہ کنونشن کا اجراء ، اوورسیز طلباء کیلئے پروفیشنل کالجز میں پندرہ فیصد کوٹہ اور ایئرپورٹ پر کسٹم ڈیسک سے گزرنے کیلئے گرین زون کا دوبارہ آغاز ایک خؤش آئیند اعلان ہے۔ تقریب میں مہر آفتاب رومی صدر مسلم لیگ ن ڈنمارک ، نذیر بٹ سرپرست اعلیٰ مسلم لیگ ن ناروے اور شاہد تنویر صدر مسلم لیگ ناروے اور سعید شیخ اور سینئر نائب صدر مسعود منہاس ، کاشف عزیز بھٹہ سیکرٹری مسلم لیگ ن سویڈن اپنے اپنے وفود کیساتھ شریک ہوئے۔ مالمو سے تحریک انصاف کے وفد نے خصوصی شرکت کی جنکو خوش آمدید بھی کہا گیا اور انکی علیحدہ سے بات بھی سنی گئی۔ کانفرنس میں اسکینڈینیویا سے پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور کشمیر کونسل سویڈن کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان کو درپیش مسائل، لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحدوں پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
پاکستان زندہ باد کے پرجوش نعروں کا سب بیک آواز جواب دے رہے تھے۔ ڈنمارک ایک پر امن ملک ہے ۔ لوگ ایک سادہ اور آسان زندگی بسر کرتے ہیں ۔ لوگ بلاتفریق معاشرے میں موجود سہولیات کا فخر سے زکر کرتے ہیں ۔ طلباء ، معزور افراد اور کم آمدنی والے خاندانوں کو مہیا سہولیات کی فراہمی کا زکر بار بار تھا۔ سائیکلنگ ڈینش معاشرے کی ایک نمایاں خصوصیت ہے۔ میں اس بات پر حیران ہوا کہ دفتر سے لے کر سماجی سرگرمیوں تک سائیکلنگ کو ایک عام عادت کے طور پر اپنایا گیا ہے۔حکومت سائیکل سواروں کو سہولیات فراہم کرتی ہے اور سڑکیں مکمل طور پر سائیکل سواروں کے لیے آزاد ہیں ۔ یہ ماحولیاتی تحفظ اور ایک صحت مند معاشرہ یقینی بنانے کا شاندار طریقہ ہے۔ ہر طرف سائیکل پارکنگ لاٹ موجود تھے ۔ کار ڈرائیور سائکلسٹ کی بابت محتاط تھے۔
ڈنمارک کے لوگ اپنی رائل فیملی ، شپنگ، اوپرا ، اور دودھ سے بنی مصنوعات بابت کافی حساس ہیں ۔ اسکا احساس آپکو چلتے چلتے باتوں سے ہوجاتا ہے۔ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار اسکینڈینیویا آیا تھا اور حکومت پاکستان اور اوورسیز کمیشن ان تینوں ممالک میں پاکستانی کمیونٹی کیلئے ایک بھرپور اور موثر حکمت عملی بنا رہے ہیں۔یہ کسی بھی عوامی عہدیدار کی بہت دیر بعد تمام اسکینڈینیویا کے نمائیندوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش تھی جسے پزیرائی بھی ملی اور سراہا بھی گیا ۔
میاں محمد نواز شریف بطور وزیراعظم یہاں آچکے ہیں اور اے ڈی بٹ اور ماسٹر یعقوب اور اسکندر ملک اس سے بڑی اچھی طرح سے آگاہ تھے۔ سویڈن میں ڈائیلاگ اور عوامی تعلقات کی نوعیت بھرپور رہی، اور بڑی تعداد میں شرکت نے اسکینڈینیویا میں مسلم لیگ کو مزید مضبوط بنایا۔اوورسیز پاکستانیوں خصوصاً اسکینڈینیویا کے ممالک میں مقیم تارکین وطن درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ تقریب کمیونٹی میں یکجہتی، ہم آہنگی اور پاکستان سے وابستگی کے جذبے کو فروغ دینے کا باعث بنی۔ میرے نزدیک بامقصد کھلی کچہریاں مقصد کے حصول کے لئے مددگار ہوتی ہیں۔اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب اپنے اسٹیک ہولڈرز کیساتھ اندرون ملک اور بیرون ملک تارکین وطن کی گزارشات سفارشات اور مطالبات پر بہتر فیڈ بیک کیلئے ایسی کچہریاں منعقد کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ہم اوورسیز پاکستانیوں کی داد رسی کیلئے ہمہ تن گوش ہیں۔بیرسٹر امجد ملک وائس چیئر پرسن اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب ہیں اور برطانیہ سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعزازی اور انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے تاحیات ممبر ہیں ۔