بارسلونا(نمائندہ خصوصی)قونصل خانہ بارسلونا آتشزدگی کے واقعے میں پاکستانی خاندان نصر اقبال، ان کے دو بچوں اور انکی اہلیہ کی موت سے واقف ہےاور شروع سے ہی مرحوم کے بھائی زاہد کے ساتھ ہر ممکن تعاون کر رہا ہے۔ قونصل خانہ کی جانب سے 2 دسمبر سے جسد خاکی کی وطن واپسی کی باقاعدہ کوشش جاری ہے۔
قونصل جنرل کے مشورے کے برعکس، قریبی رشتہ دار زاہد نے کمیونٹی کے ایک فرد کے کہنے پر قونصلیٹ کو ترسیل کے عمل سے بے دخل کر دیا اور واپسی کے تمام حقوق کمیونٹی ممبر کے حوالے کر دیئے۔
پاکستانیوں کی میتیں ،وطن واپسی کیلئے پہلے دن سے کوشاں،قونصل خانہ بارسلونا pic.twitter.com/UBoZ1vPWGb
— tarkeen-e -watan (@ETarkeen) January 8, 2022
اس نے 2 دسمبر کے بعد انتہائی پیچیدہ مسئلے میں ایک ہفتے کے لیے قونصل خانے سے رابطہ بھی بند کر دیا، اور کاتالونیا کے محکمہ صحت کی جانب سے میتوں کی ترسیل کے لیے کمیونٹی ممبران کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد ہی دوبارہ کالز کا جواب دیا۔
بظاہر زاہد اور کمیونٹی کے ممبر کے ذریعہ جس جنازہ گھر کے ساتھ معاملات طے پائے تھے ، وہ میتوں کو ترسیل کے لئے تیار کرنے میں محکمہ صحت کی سخت ہدایات کی پابندی کرنے میں ناکام رہا۔اس عمل سے قونصل خانے کو بے دخل کرنے کے باوجود ہم محکمہ صحت کے تحفظات دور کرنے کے لئے کوشاں رہے ، جو اب تک اپنی مقررہ ضروریات پر کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
ابھی تک قونصل جنرل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کا حل تلاش کرنے کے لیے محکمہ صحت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ قونصل جنرل نے President of Catalonia اور Governor of Catalonia سے انسانیت کے ناطے جسدِ خاکی کی ترسیل پاکستان کے لئے ریکویسٹ کی ہے اور ہم اُن کے جواب کےمنتظر ہیں۔
لہٰذا میتوں کی وطن واپسی میں تاخیر کمیونٹی کے ایک رکن کے مشورے پر قریبی رشتہ داروں کی طرف سے قونصل خانے کو جان بوجھ کر بے دخل کرنے کا نتیجہ ہے۔