لندن(تارکین وطن نیوز)برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ میں 5 نکاتی منصوبے پر تقریر کرتے ہوئے اپنا پالیسی بیان دیدیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے کہا کہ بہت ہوگیا، اب غیر قانونی تارکین وطن کو واپس جانا ہوگا۔ ہم مزید اس بوجھ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
رشی سنک نے کہا کہ پناہ گزینوں سے متعلق قانون اور نظام اب بیکار اور فرسودہ ہو چکا ہے جس میں تبدیلیاں ناگزیر ہوگئی ہیں کیوں کہ اب دشمن ریاستیں یورپی سرحدوں پر امیگریشن کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کی اکثریت’’محفوظ ممالک‘‘سے ہوتے ہوئے یہاں پہنچتے ہیں۔ ان کا مقصد برطانیہ آنا ہی ہوتا ہے ورنہ راستے میں آنے والے دیگر محفوظ ممالک میں ہی روک جاتے۔
وزیراعظم رشی سنک نے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے 5 نکاتی منصوبے سے متعلق بتایا کہ اولین طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے والی چھوٹی کشتیوں کی نگرانی کے لیے قائم کیے جانے والے نئے یونٹ میں 700 اہلکار تفویض کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں البانیہ میں 400 برطانوی حکام تعینات کیے جائیں گے جو تارکین وطن کی درخواستوں پر غور کرنے کے مجاز ہوں گے اور ان تارکین وطن کو غیر استعمال شدہ پارکس، ہاسٹلز اور اضافی فوجی رہائش گاہوں میں سمیت مختلف ہوٹلوں میں 10 ہزار پناہ گزینوں کو ٹہرایا جائیگا۔
ویراعظم رشی سنک نے مزید بتایا کہ برطانوی حکومت ایک قانون پاس کرے گی جو انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کو اگلے سال کے اوائل میں برطانیہ میں قیام کرنے کا سد باب کرے گا۔
دریں اثنا فرانس سے برطانوی ساحل کی جانب سفر کرنے والی تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، چار افراد ہلاک جبکہ 43 کو بچا لیا گیا۔میڈیا کے مطابق فرانسیسی اور برطانوی بحریہ کی لائف بوٹس، ہیلی کاپٹرز اور ریسکیو ٹیمز نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔
حکومتی ترجمان نے بتایا کہ حکام کو اطلاع ملی کہ ایک تارکین وطن کی کشتی سمندری گزر گاہ میں مشکل کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ کوسٹ گارڈ کی طرف سے کیے گئے تلاش اور ریسکیو آپریشن میں حادثے کے دوران 4 اموات کی تصدیق ہوئی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، لندن ریڈیو کے مطابق 43 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔