پاکستان کی حالیہ صورتحال پر کینیڈین اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو لکھے گئے خط پر پاکستان پیپلز پارٹی کینیڈا کا اظہار تشویش
ٹورنٹو(نمائندہ خصوصی) پاکستان کے سیاسی ماحول اور کینیڈا کی پاکستانی کمیونٹی پر اس کے اثرات سے متعلق حالیہ واقعات نے کمیونٹی کے متعلقہ اراکین کی جانب سے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کینیڈا (پی پی پی) وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو بھیجے گئے خط پر مایوسی کا اظہار کرنا چاہتی ہے۔ اس خط پر جس پر مختلف پس منظر رکھنے والے سولہ کینیڈین اراکین پارلیمنٹ کے دستخط ہیں، جن میں چھ پاکستانی نژاد بھی شامل ہیں، سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ٹروڈو فوری ردعمل جاری کریں۔
ہماری تشویش اس امکان سے پیدا ہوتی ہے کہ ہمارے وزیر اعظم کا کوئی بھی بیان گمراہ کن معلومات پر مبنی ہو سکتا ہے۔ ایسا ردعمل ممکنہ طور پر کینیڈا کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور ہماری کینیڈین پاکستانی کمیونٹی کو پولرائز کر سکتا ہے، جو اس معاملے پر مختلف آراء رکھتی ہے۔
وضاحت فراہم کرنے کی کوشش میں، بہت سے کمیونٹی رہنماؤں نے ذاتی طور پر وزیر اعظم ٹروڈو کو خطوط لکھے ہیں، جس میں صورتحال پر ہمارے نقطہ نظر کی تفصیل ہے۔
پی پی پی کینیڈا کا خیال ہے کہ ہماری کمیونٹی نے ان ایم پیز کو اس امید کے ساتھ منتخب کیا کہ وہ ہمیں متحد کریں گے اور ذمہ داری سے ہمارے مفادات کی خدمت کریں گے۔ پی پی پی کینیڈا نے ان سے توقع کی کہ وہ غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھیں گے اور بیرون ملک سیاسی جماعتوں یا گروپوں کے ساتھ اتحاد کرنے سے گریز کریں گے۔ تاہم، شدید تشدد اور تباہ کن سرگرمیوں میں ملوث سیاسی جماعت کے ساتھ ان کی حالیہ صف بندی گہری پریشان کن ہے۔
اس پارٹی کی کارروائیوں میں پاکستان میں فوجی تنصیبات، عوامی املاک، جنرل ہیڈ کوارٹرز، کور کمانڈر ہاؤس، ایک فضائیہ کے اڈے، ایک ریڈیو اسٹیشن اور ٹول پلازوں پر حملے شامل ہیں۔ اس کی روشنی میں ارکان پارلیمنٹ کا پاکستان کے اندرونی معاملات میں کینیڈین مداخلت کا مطالبہ پریشان کن ہے۔
پی پی پی کینیڈا نے پرامن احتجاج کے ذریعے ہماری مایوسی کا اظہار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے اس تنازعہ میں ملوث پاکستانی نژاد ارکان پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہیں اب ہماری تقریبات یا اجتماعات میں مدعو نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ہم آئندہ انتخابات میں ان کی حمایت کریں گے۔
ہماری کمیونٹی پاکستان میں جاری صورتحال کے پرامن حل کی پوری امید رکھتی ہے۔ ہم سفارت کاری اور اتحاد کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، اور وزیر اعظم ٹروڈو اور ان کی انتظامیہ کے فیصلے پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو انتہائی دیانتداری کے ساتھ نمٹائیں۔