شوگر کے مرض سے ٹانگ کٹ گئی، اپنوں نے ساتھ چھوڑ دیا
خدا ترسی کرتے ہو ئے بہاول پور کے ایک درد مند نوجوان محمد راشد نے سنبھالا ہوا ہے
گزشتہ عرصہ دو (2) سال ویزا ختم ہے، دوا اور خوراک کے لئے خرچہ بھی نہیں ہے
درد مند پاکستانیوں خصوصاً "بٹ برادری” سے مصنوعی ٹانگ لگوانے اور ویزا بحال کروانے کی اپیل
دبئی (طاہر منیر طاہر) ویسے تو معاشرے میں بیشمار ایسی داستانیں بکھری پڑی ہیں کہ جن کو دیکھ کر دل لرز جائے اور انسانیت شرما جائے، خاص طور پر جب اپنے قریبی اور خونی رشتہ دار خصوصا بہن، بھائی اور اپنے بچے زندہ اور موجود ہوں اور وہ بھی اپنے باپ اور بھائی سے بیگانے ہو جائیں۔
ایسے ہی لاہور ڈیفنس کا رہائشی محمود الحسن بٹ، عجمان (یو اے ای) میں کٹی ہوئی ٹانگ اور شوگر کے مرض کے ساتھ حسرت و یاس کی تصویر بنا بے یار و مدد گا ر بیٹھا ہے، کوئی روزگار نہیں ہے، خوراک اور دوائیوں کے لئے پیسے نہیں ہیں اورعرصہ دو (2) سال ویزا بھی ختم ہے، محمود الحسن بٹ کی عمر ساٹھ سال ہے، بیرون ملک آنے سے قبل وہ برکت مارکیٹ لاہور میں اپنی ورکشاپ کا ما لک اور موٹر مکینک تھا، مزید اچھے روزگار کی تلاش میں متعدد ممالک کا سفر کیا اور آخر کا ر عجمان کی ایک ورکشاپ میں بطور مکینک کام کرنے لگا۔
وقت کا پہیہ چلتا رہا اور وہ بیرون ملک سے پیسہ کما کما کر اپنے بچوں اور بہن بھائیوں کو بھیجتا رہا، ایک دن دوران کام ورکشاپ میں زمین پر گرا ایک کیل اس کے پاؤں میں لگ گیا، زخم گہرا اور لا علاج ہوتا گیا، شوگر کے مرض کی وجہ سے زخم جب لا علاج ہوا تو ڈاکٹروں نے گھٹنے سے اوپر اس کی دائیں ٹانگ کاٹ دی، کٹی ٹانگ کے ساتھ محمود الحسن بٹ گھر بیٹھ گیا اور جسمانی معذوری کی وجہ سے کام کرنے کے قابل بھی نہ رہا۔
ویزا کی مدت ختم ہونے سے محمود الحسن بٹ یہاں غیر قانونی شہری ہو گیا اور عرصہ دو (2) سال سے یہاں غیر قانونی، بے روزگار اور بیمار ہے، پاکستان میں عزیز و ا قا رب نے رابطہ ختم کر دیا اور کہا کہ اس حالت میں وہیں رہو، یہاں تمھیں سنبھالنے والا کوئی نہیں ہے، اپنی اولاد بھی بیگانی ہو گئی اور لا تعلقی کر لی۔
محمود الحسن بٹ کا کہنا ہے کہ اس کی تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں جو بیماری کی اس حالت میں اب رابطہ بھی نہیں کرتے، صحت مندی کی حالت میں جب میں انہیں پیسے بھیجتا تھا تو وہ میرے اپنے تھے جو اب بیگانے ہو گئے ہیں، میں کسمپرسی کی حالت میں دیار غیر میں بیگانوں کے آسرے پر پڑا ہوں۔
بہاولپور کا رہائشی محمد راشد بیگانہ ہوتے ہو ئے بھی انسانیت کے ناتےمحمود الحسن بٹ کا خیال رکھ رہا ہے، ملاقات کے دوران محمود الحسن بٹ نے کہا کہ اگر اسے مصنوعی ٹانگ لگوا دی جائے اور ویزا بحال کروا دیا جائے تو وہ آج بھی موٹر مکینک کا کام کر سکتا ہے، محمود الحسن بٹ نے درد مند پاکستانیوں خصوصاً اپنی بٹ برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی مدد کریں، محمود الحسن بٹ سے رابطہ کے لئے ان کے دوست ذوالفقارعلی مغل سے فون نمبر 971543057709+ پر بات کی جا سکتی ہے۔