ہمارے آباؤ اجداد نے یہ خطہ ارض لاکھوں قربانیوں کے بعد بہت مشکل سے حاصل کیا ہے، ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے
پاکستان کا خواب شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر علامہ محمداقبال نے دیکھا جبکہ اس کی تعبیر بانی پاکستان قائد ا عظم محمد علی جناح نے پوری کی
یوم آزادی کی تقریب میں کیک کاٹا گیا اور پاکستان کی سالمیت اور تحفظ کے لیے دعا کی گئی
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان میں یوم آزادی ہر سال 14 اگست کو منایا جاتا ہے۔ یہ تاریخ 1947 کے اس دن کی نشاندہی کرتی ہے جب پاکستان نے برطانوی راج سے آزادی حاصل کی تھی۔ یہ دن ملک کی تاریخ اور کامیابیوں پر غور کرنے کا ایک اہم موقع ہے، اور یہ پاکستانیوں میں قومی فخر اور اتحاد کے احساس کو فروغ دیتا ہے۔
پاکستان کے ساتھ ساتھ یہ دن بیرون ملک بھی منایا جاتا ہے،گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی پاکستان مسلم لیگ ن وومن ونگ متحدہ عرب امارات کے زیر اہتمام پاکستان کا 77 واں یوم آزادی منایاگیا جس میں پی ایم ایل این کے آفیشلز نے شرکت کی۔
یوم آزادی کی تقریب کا اہتمام پاکستان مسلم لیگ ن وومن ونگ متحدہ عرب امارات کی صدر فرزانہ کوثر نے کیا جس میں مسلم لیگ ن وومن ونگ متحدہ عرب امارات کی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فوزیہ نسیم، مسلم لیگ ن دبئی کے صدر عامر سہیل گھمن، مسلم لیگ ن دبئی کے سینئر نائب صدر میاں غلام محی الدین، مسلم لیگی رہنما محمد اجمل راجہ اور دیگر اراکین مسلم لیگ ن نے شرکت کی۔
اس موقع پر پاکستان کے 77 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے سب شرکائے تقریب نے کیک کاٹا، ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور خوشیوں کا اظہار کیا، شرکائے تقریب نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے یہ خطہ ارض لاکھوں قربانیوں کے بعد بہت مشکل سے حاصل کیا ہے۔
پاکستان کا خواب شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے دیکھا جبکہ اس کی تعبیر بانی پاکستان قائد ا عظم محمد علی جناح نے پوری کی، آج ہم جس آزاد سر زمین پر آزادی کے ساتھ رہ رہے ہیں یہ ہمارے بزرگوں کی دعاؤں اور محنت کا ثمر ہے، ہمیں آزادی کی نعمت کا احساس ہونا چاہیے اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنے اپنے حصہ کا فرض ادا کرنا چاہیے۔
فرزانہ کوثر، ڈاکٹر فوزیہ نسیم، محمد اجمل راجہ، غلام محی الدین اور عامر سہیل گھمن نے کہا کہ بانی پاکستان قائد ا عظم محمد علی جناح جس طرح پاکستان کو دیکھنا چاہتے تھے اس کے لیے ہم سب کو ملک و قوم کے لیے مل جل کر کام کرنا ہو گا۔
ہر قسم کے صوبائی اور لسانی تعصب سے پاک ہو کر وطن عزیز کے لئے کام کرنا چاہیے، کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، اس وقت پاکستان کو بیشمار اندرونی اور بیرونی مسائل کا سامنا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم ان مسائل کا سامنا کریں اور آپسی اتحاد و اتفاق قائم کریں، یوم آزادی کی تقریب کے آخر میں پاکستان کی سالمیت اور تحفظ کے لیے دعا کی گئی۔