کشمیریوں کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنیکا موقع فراہم کیا جائے،حاجی چوہدری محمد قربان
لوٹن (نمائندہ خصوصی) حاجی چوہدری محمد قربان کوآرڈینیٹر، کشمیر سالیڈیریٹی کمپین لوٹن نے کہا ہے کہ کشمیر دنیا بھر میں انسانی حقوق کی پامالی کی ایک المناک داستان ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیری عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں، مگر بدقسمتی سے سات دہائیوں سے زائد عرصے گزر جانے کے باوجود کشمیریوں کو یہ بنیادی حق نہیں دیا گیا۔ وہ بطور کوآرڈینیٹر کشمیر سالیڈیریٹی کمپین لوٹن، کی حیثیت سے بھارت اور پاکستان کی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے تسلیم شدہ حق خودارادیت اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کریں۔
کشمیر تنازعہ دنیا کے طویل المدتی تنازعات میں سے ایک ہے جس نے لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔ 1948 اور 1949 کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق، کشمیری عوام کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طور پر اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔ تاہم، ان قراردادوں آج تک عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کے بانیوں نے کئی مواقع پر کشمیریوں کے حقوق کی بات کی ہے، پاکستان تو بدستور کشمیری عوام کے حقوق کی بات کرتا ہے لیکن بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے سے انکاری ہے جس باعث وہ بھارت کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرے۔
کشمیریوں پر ظلم، جبر، اور تشدد کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ عورتوں، بچوں اور بزرگوں سمیت تمام کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق دیے جائیں۔ کشمیری رہنماؤں کو نظر بند کرنے کی پالیسی ترک کی جائے اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ اور بھارت کشمیریوں کو آزادانہ رائے شماری کا حق دےاسی طرح، میں پاکستان کی حکومت سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز کرے۔ پاکستان کو بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کے مسئلے کو مؤثر طریقے سے اٹھانا چاہیے اور عالمی برادری کو اس انسانی المیے کی طرف توجہ دلانی چاہیے۔ پاکستان کی حکومت کو چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرے اور ان کی آواز کو دنیا تک پہنچانے میں مدد فراہم کرے۔
وہ عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ، یورپی یونین، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہوئے ہیں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر فوری توجہ دیں۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ کشمیری عوام کے ساتھ تاریخی ناانصافی کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھایا جائے۔ کشمیری عوام صبر، استقامت، اور قربانیوں کی ایک عظیم مثال ہیں۔ انہوں نے اپنے حقوق کے لیے بے پناہ مصائب برداشت کیے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا ان کی آواز سنے اور ان کے جائز مطالبے کو تسلیم کرے۔ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کے حق خودارادیت کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔
انہوں نے پاکستان کی فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی طرف سے کشمیر بنے گا پاکستان کے موقف کے اعادہ کا زبردست خیر مقدم کیا اور کہا کہ کشمیریوں کی صف اول کی لیڈرشپ بشمول چوہدری نور حسین۔ سردار محمد ابراہیم خان اور دیگر نے قیام پاکستان سے پہلے الحاق پاکستان کی قرار داد منظور کی تھی کشمیریوں کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے، اور وہ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ کشمیری عوام کو صبر و استقامت عطا فرمائے اور ان کے جائز حقوق کی جدوجہد میں کامیابی عطا کرے۔ آمین۔