لندن(تارکین وطن نیوز)برٹش ایشین ٹرسٹ کی جانب سے برٹش میوزیم میں سالانہ عشائیے کا انعقاد کیا گیا، عشائیے میں نشاط گروپ کے چیئرمین میاں محمد منشا نے پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس کے ساتھ شرکت کی۔ گزشتہ ایک سال کے دوران تنظیم کی کامیابیوں سے جنوبی ایشیا میں کورونا صورتحال کی بحالی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے میں مدد ملی۔ میاں منشا کو حال ہی میں برٹش ایشین ٹرسٹ نے پاکستان میں اپنی ایڈوائزری کونسل کا سربراہ مقرر کیا تھا۔
تقریب کے دیگر قابل ذکر مہمانوں میں دی آر ٹی آنر اور رکن برٹش اسمبلی رشی سنک ، چانسلر آف ایکسیکر، دی آر ٹی آنر اور ہوم سیکریٹری پریتی پٹیل، دی آر ٹی آنر اور رکن برٹش اسمبلی ساجد جاوید ، سیکریٹری برائے صحت اور سماجی نگہداشت نتاشا پونا والاسمیت دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں۔
اس موقع پر میاں محمد منشا نے کہا کہ اعزاز کی بات ہے کہ برٹش ایشین ٹرسٹ کے سالانہ استقبالیہ اور برٹش میوزیم میں عشائیہ میں پرنس آف ویلز اور ڈچز آف کارن وال سے ملاقات ہوئی۔ برٹش ایشین ٹرسٹ کی پاکستان جیسے جنوبی ایشیائی ممالک میں غربت، عدم مساوات اور ناانصافی سے نمٹنے کے لیے فنڈ ریزنگ کی کوششیں انتہائی قابل تعریف ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں شاہی جوڑے اور برٹش ایشین ٹرسٹ کا ان کی مہمان نوازی اور سخاوت کے لیے شکر گزار ہوں، ابھی ان کی صحت کے بارے میں معلوم ہوا ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
برٹش ایشین ٹرسٹ کی بنیاد 2007 میں دی پرنس آف ویلز اور برٹش ایشین بزنس لیڈرز نے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں وسیع پیمانے پر غربت، عدم مساوات اور ناانصافی سے نمٹنے کے لیے رکھی تھی۔ پچھلے سال کے دوران، برٹش ایشین ٹرسٹ نے اپنی کووڈ کے بعد کی بحالی کی کوششوں کے لیے 10 ملین پاونڈسے زیادہ جمع کیا۔
اس نے ٹرسٹ کے ویمنز اکنامک امپاورمنٹ پروگرام کے لیے برطانیہ کی حکومت سے 2 ملین پاونڈ کی مماثل فنڈ نگ حاصل کی جس سے تقریباً 10,000 پاکستانی خواتین کو کووڈ کے بعد کی دنیا میں نوکری تلاش کرنے یا کاروبار شروع کرنے کے قابل بنائے گی۔