کویت(محمدعرفان شفیق)ٹیم (ہم سب کا پاکستان) کے زیر انتظام پہلا عالمی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں کرونا کی پابندیوں کے بعد تمام شعراء کرام ایک چھت تلے جمع ہوئے اور بدر سیماب کے نام اس شام میں اپنا کلام پیش کیا۔ کرونا کی پابندیوں کے بعد ادبی محافل میں یہ پروگرام ایک ہوا کے تازے جھونکے سے کم نہیں تھا، جس میں کویت کے تمام شعراء خواتین و حضرات موجود تھے۔ عالمی مشاعرے کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان ملک محمد فاروق تھے جو اپنے تمام تر مصروفیات کے باوجود تمام وقت مشاعرے میں موجود رہے اور شعراء کے کلام سے لطف اندوز ہوئے۔
مشاعرے کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جسکی سعادت انصاف ویلفیئر سوسائٹی کے صدر پیر امجد حسین نے حاصل کی جبکہ نعت رسول ؐ طارق اقبال نے پیش کی، جسکے بعد کویت و پاکستان کے قومی ترانے پڑھے گئے۔
مشاعرے کی نظامت باحسن طریقے سے معروف شخصیات ندا مرزا اور سہیل یوسف نے انجام دیے۔ استقبالیہ کلمات میں انہوں نے عالمی مشاعرے کی غرض و غایت سے حاضرین کو آگاہ کیا، جس کے بعد انہوں نے سفیر پاکستان ملک محمد فاروق، صدر مشاعرہ فیاض وردگ، صدر ہم سب کا پاکستان انعام مورگانائیٹ اور سفارتخانہ پاکستان سے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فیصل مجید اور کمیونٹی ویلفیئر اتاشی فرخ امیر سیال کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دی۔
صدر ہم سب کا پاکستان محمد انعام مورگانائیٹ نے ٹیم ہم سب کا پاکستان کو تعارف رکھا اور مشاعرے کے انعقاد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ برس سے اس مشاعرے کے انعقاد کے لیے کوشاں تھے لیکن جب ہمیں پتہ چلا کہ بدرسیماب اپنے نجی دورے سے واپس آچکے ہیں تو ہم نے سوچا کہ اس سے بہتر موقع نہیں ہو سکتا جس میں ہم اپنے بھائی بدر سیماب کو کویت آمد پر خوش آمدید کہیں اور تمام شعراء کرام کے ساتھ ایک نشست کا انعقاد یقینا بدرسیماب کی عمدہ شاعری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جسکے بعد محفل مشاعرہ کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔
مقامی شعراء کرام جنہوں نے اپنا کلام پیش کیا، ان میں فائزہ صدیقی، نازنین علی، محمد ریاض، ندیم مظفر نگری، ایوب خان نیزہ، خضر حیات خضر، نسیم زاہد، ذوالفقار ذکی، مسعود حساس، خالد سجاد، صفدر علی صفدر، سعید نظر، عامر قدوائی شامل تھے۔ حاضرین کے فرمائش پر اردو کلام کے ساتھ ساتھ پنجابی کلام بھی پیش کیا گیا۔
مشاعرے میں بدر سیماب کے لیے کویت پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر رانا اعجاز حسین نے اپنا خصوصی بصری پیغام بھیجا جو اپنے نجی دورے پر پاکستان میں موجود ہیں، اسکے ساتھ ساتھ معروف شاعر ندیم بھابھہ اور مرلی چوہان نے بھی بدرسیماب کے لیے اپنی نیک خواہشات کا پیغامات بھیجے۔ مشاعرے کے اگلے حصے میں بدرسیماب نے ٹیم ہم سب کے پاکستان کے شکریہ اداکیا جنہوں نے ان کے اعزاز میں شام مشاعرہ کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنا اردو اور پنجابی کا کلام بھی پیش کیا۔
صدر مشاعرہ نے بدرسیماب اور تمام شعرا اور حاضرین کے شکریہ ادا کیا۔ سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں ٹیم ہم سب کا پاکستان کو پہلا عالمی مشاعرہ کروانے پر مبارکباد دی، انہوں نے کہا کہ سفارتخانہ پاکستان اس کاوش کو سراہتی ہے اور مستقبل میں بھی اس طرز کے پروگرام کروانے پر ٹیم کی مکمل سپورٹ کرے گی۔ اسکے بعد حکیم طارق نے ملک کویت و پاکستان کی سلامتی کے لیے دعا کرائی۔
ٹیم ہم سب کا پاکستان کی جانب سے تمام شعراء کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا جبکہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کمیونٹی کی معروف شخصیات زبیر شرفی، محمد عرفان ناگرہ اور سائیں نواز کو بھی شیلڈ سے نوازا گیا۔ آخر میں کیک کاٹا گیا اور تمام حاضرین کی تواضع پرتکلف عشائیے سے کی گئی۔