بسنت ایونٹ میں عام لوگوں کے علاوہ فیملیزبھی شرکت کریں گی
دبئی کی بسنت جہاں پتنگیں اور دھنیں ایک ساتھ مل کر یادیں تخلیق کرتی ہیں
حسب سابق بسنت کا اہتمام الغریر ایکسچینج نے کیا ہے
دبئی (طاہر منیر طاہر) الغریر ایکسچینج نے فخر کے ساتھ "بسنت (ایک پتنگ بازی اور میوزیکل ایونٹ)” کے انعقاد کا اعلان کیا ہے- بسنت کی رنگا رنگ تقریب کمیونٹی کو مسحور کرنے اور اتحاد، ثقافت اور خوشی کے جذبے کا جشن منانے کے لیے ایک شاندار موقع ہے۔ پتنگ بازی (بسنت) کا مقصد ایک روح پروراور میوزیکل شو کے ساتھ جوڑ کرخاندانوں، دوستوں اور پڑوسیوں کو ایک ناقابل فراموش تجربے کے لئے اکٹھا کرنا ہے۔
الغریر ایکسچینج کے جنرل منیجر محمد الغریر نے کہا کہ بسنت کا مطلب ہے "بہار” جو اپنی روایتی روایت سے بالاتر ہے۔ بسنت نے ایک تہوار کی شکل اختیار کر لی ہے- جو نہ صرف قدیم روایات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے بلکہ ہماری کمیونٹی کو بھی ایک جگہ اکٹھا کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، آسمان پر بلند ہوتی ہوئی متحرک پتنگوں کے پس منظر میں یہ تقریب ایک عمیق ثقافتی اثر دکھاتی ہے- جس میں رنگوں، آوازوں اور ذائقوں کو ملایا جاتا ہے جو کمیونٹی کو منفرد بناتے ہیں۔
ایک تہوار یہ اتحاد کی دعوت اور تنوع کا جشن ہے۔ یہ تقریب لوگوں کے اکٹھے ہونے، مشترکہ تجربات سے لطف اندوز ہونے اور ثقافتی روابط استوار کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ کمیونٹی اور مشترکہ شناخت کے احساس کو فروغ دینے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے بسنت 3 اور 4 فروری 2024 کو ہو گی۔ یہ 24 گھنٹے کا ایونٹ ہو گا، ایونٹ میں فیملیز اور بچوں کے لیے ایک مخصوص علاقہ فراہم کیا گیا ہے- ایونٹ میں 3000 سے زیادہ افراد کا انتظام کرنے کی گنجائش ہے۔
الغریر ایکسچینج کے مارکیٹنگ مینیجر دیپک بلچندانی نے کہا کہ جشن کے علاوہ بسنت الغریر ایکسچینج کے لیے اسٹریٹجک اہمیت رکھتی ہے۔ یہ نہ صرف برانڈ کی شناخت کو مضبوط کرنے بلکہ کمیونٹی کے ساتھ بامعنی انداز میں مشغول ہونے کے منفرد موقع کی نمائندگی کرتی ہے۔ کمپنی کا مقصد ایک عمیق اور پرلطف تجربہ فراہم کرکے دیرپا اثر پیدا کرنا ہے کیونکہ اس تقریب میں ابرار الحق، گلوکارہ، نمرہ مہرہ یو کے بینڈ کے ساتھ شرکت کریں گے۔
اس ایونٹ کے ذریعے الغریر ایکسچینج خوشی، قہقہوں اور مشترکہ تقریبات کے متحرک رنگوں سے رنگنے کا تصور کرتا ہے۔ ایک ایسا تہوار جہاں پتنگیں اور دھنیں ایک ساتھ مل کر یادیں تخلیق کرتی ہیں جو زندگی بھر قائم رہتی ہیں۔