وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرمحمد عمر(ستارہ امتیاز) کا اپنے آبائی علاقہ ہیڈ مرالہ کا دورہ
پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر نے چیئرمین مدینہ ٹرسٹ اور ملک سردار علی میموریل ہسپتال کا سرپرست اعلیٰ بننے کی پیش کش قبول کر لی
ہسپتال کے قیام کے لئے مرزا محمد اسماعیل مرحوم، حاجی عنایت اللہ مرحوم ، مرزا محمد یونس، ملک رفیق حسین اعوان، محترمہ زاہدہ پروین اور عبدالشکور مرزا کی خدمات سر فہرست ہیں
ملک سردار علی میموریل ہسپتال کے قیام سے علاقہ بھر میں لوگوں کو بہترین طبّی سہولیات میسر ہوں گی
دبئی (طاہر منیر طاہر) وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر (ستارہ امتیاز ) نے کہا ہے کہ ان کی شدید خواہش ہے کہ اپنے علاقے میں ایک ایساہسپتال قائم ہو جہاں غریب اور مستحق افراد کو مفت جبکہ مالی استطاعت رکھنے مریضوں کو انتہائی مناسب داموں میں ایک جیسی طبی سہولتیں میسر ہوں۔ایسے ہسپتال کے قیام کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ممتاز سماجی رہنما عبدالشکور مرزا کی قیادت میں مدینہ ٹرسٹ کے وفد سے موضع چک بھوکائیں ہیڈ مرالہ میں اپنی آبائی رہائش گاہ پر باتیں کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں انجینئرعبدالواہب مرزا بھی شامل تھے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر نے کہا کہ انہیں یہ جان کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ علاقہ ہیڈ مرالہ کے اولین انجینئرمرزا محمد یونس سابق مشیر سعودی الیکٹرک کمپنی نے مدینہ ٹرسٹ کے زیر انتطام جدید سہولتوں سے مزین ہسپتال قائم کرنے کامنصوبہ بنایا ہے جبکہ راول ککر سے تعلق رکھنے والے قطر میں مقیم ممتاز پاکستانی بزنس مین ملک رفیق حسین اعوان نے اپنے والد محترم ملک سردار علی اعوان کے نام سے اس ہسپتال کو منسوب کرنے کی شکل میں نہ صرف ہسپتال کی عمارت تعمیر کرنے بلکہ اسے چلانے کے لئے بھی بھرپور مالی تعاون کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔
انہیں اس بات کی بھی بڑی خوشی ہے کہ ہسپتال کی تعمیر کے لئے مرزا محمد اسماعیل رحمتہ اللہ علیہ اور حاجی عنایت اللہ رحمتہ اللہ علیہ کی فیملی نے موضع مرالہ میں دد دد کنال اراضی وقف کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اعلان کردہ چار کنال اراضی کو پاکستان ریلوے کی ملکیتی اراضی سے راستہ نہ ملنے کی صورت میں ہسپتال کی تعمیر کے لئے عبدالشکور مرزا کی اہلیہ محترمہ زاہدہ پروین کی طرف متبادل کے طور پر ڈھلے والی میں سابق سیشن جج چودھری فیض طالب خاں روڈ پر واقع 32مرلے اراضی بطور عطیہ کرنے کے اعلان کو بھی انتہائی حوصلہ افزا قدم قرار دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر (ستارہ امتیاز) نے کہا کہ انہوں نے اپنے گاؤں میں ہسپتال بنانے کا اعلان کیا اور اس مقصد کے لئے اراضی بھی مختص کی۔ اگر ان کے والد محترم چودھری غلام رسول رحمتہ اللہ علیہ کچھ عرصہ مزید زندہ رہتے تو ان کا یہ خواب پورا ہو سکتا تھا لیکن بدقسمتی سے بعض وجوہات کی بنا پر ان کا یہ منصوبہ آگے نہیں بڑھ سکا جس کا انہیں شدید دکھ ہے تاہم اگر مدینہ ٹرسٹ اعلان کردہ منصوبہ شروع کرتا ہے تو ہر ممکن تعاون کریں گے اور اسے کامیاب بنانے میں اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے۔اس موقع پر کوآرڈی نیٹر مدینہ ٹرسٹ عبدالشکور مرزا نے پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر ستارہ امتیاز کو چیئرمین مدینہ ٹرسٹ انجینئر محمد یونس مرزا کی طرف سے مجوزہ ملک سردار علی میموریل ہسپتال کا سرپرست اعلیٰ بننے کی پیش کش کی جو انہوں نے بخوشی منظور کرلی۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر نے کہا کہ ان سے ان آبائی علاقے کے عوام جس عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں وہ اسے الفاظ میں بیان نہیں کر سکتے۔ کچھ عرصہ پہلے جب وہ ایک اجلاس میں شرکت کے لئے متحدہ عرب امارات گئے تو علاقہ ہیڈ مرالہ کے نامور سپوت طاہر منیر طاہر صدر پاکستان جرنلسٹس فورم یو اے ای نے جس محبت سے ان کی پذیرائی کی اور یواے ای قیام کے دوران انہیں اپنا قیمتی وقت بھی دیا اور میڈیا میں بھرپور کوریج دی اس پر وہ طاہر منیر طاہرکے دلی طور پر شکر گزار ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر پاکستان میں ایک سرکاری یونیورسٹی کے واحد وائس چانسلر ہیں جو بغیر تنخواہ اور کسی کی سرکاری مراعات حتیٰ کہ سرکاری گاڑی کا استعمال نہیں کرتے نہ ہی اور کسی سرکاری ملازم سے ذاتی کام لیتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ مڈل سکول ہیڈمرالہ جبکہ میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول کوٹلی لوہاراں اور ایف ایس سی گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ سے امتیازی نمبروں سے پاس کرنے کے بعد ایم بی بی ایس راولپنڈی میڈیکل کالج سے اعلیٰ نمبروں سے پاس کیا۔ ایف سی پی ایس پاس کرنے کے بعد راولپنڈی میڈیکل کالج کے پرنسپل مقر ر ہوئے اس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دلایا اور انتہائی کم عمر میڈیکل یونیورسٹی کو عالمی معیار تک پہنچا کر ملک و قوم کا نام روشن کر رہے ہیں۔انہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں بے شمار قومی اور بین الاقوامی ایوارڈ مل چکے ہیں۔ ان کی اہلیہ محترمہ پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ خار بھی شعبہ طب میں عالمی شہرت رکھتی ہیں۔دونوں ڈاکٹرز اپنے آبائی علاقے میں باقاعدگی سے میڈیکل کیمپ لگاتے ہیں جبکہ علاقہ ہیڈ مرالہ سے جانے والے مریضوں کو راولپنڈی کے ہسپتالوں میں ہر حال میں علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔
علاقہ کے عوام انہیں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کے احسان مند ہیں اور انہیں دعائیں دیتے ہیں۔ اس بار بھی جب پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر اپنے آبائی گاؤں چک بھو کائیں آئے تو انہوں نے بڑی تعداد میں مریضوں کا مفت معائنہ کیا جبکہ دورے کے دوران انہوں نے جہاں ڈھلے میں ملک سردار علی میموریل ہسپتال کی تعمیر کے لئے وقف کردہ اراضی کا جائزہ لیا وہاں لالہ موسیٰ میں گذشتہ بیس برسوں سے کام کرنے والے ہاشم ویلفیئر ٹرسٹ ہسپتال کا دورہ بھی کیا اور اس ہسپتال کو راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کا جائزہ بھی لیا۔